|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2017

 ممبئی: بھارتی عدالت نے 1993 میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں کے 5 ملزمان میں سے 2 کو پھانسی جب کہ 3 کو قید کی سزائیں سنادیں۔

ممبئی میں انسداد دہشت گردی کے ایکٹ ’’ٹاڈا‘‘ کے تحت قائم کردہ خصوصی عدالت نے 1993 کے بم دھماکوں کے الزام میں فیروز خان اور طاہر مرچنٹ کو سزائے موت جب کہ ابو سلیم اور کریم اللہ خان کو عمرقید اور جرمانے کی سزا سنائیں۔ ٹاڈا عدالت نے پانچویں ملزم طاہر صدیقی کو 10 سال قید کی سزا سنائی۔

یاد رہے کہ 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کی شہادت کے بعد بھارت بھر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی جس میں ہزاروں مسلمان شہید ہوگئے تھے۔ بعدازاں 12 مارچ 1993 کو ممبئی میں اہم مقامات پر 12 بم دھماکے ہوئے تھے جن میں 257 افراد ہلاک اور 713 زخمی ہوگئے تھے۔ بھارتی پولیس نے ان بم دھماکوں کا الزام انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم اور دیگر پر عائد کیا تھا۔

ابو سلیم ممبئی دھماکوں کے مرکزی ملزم داؤد ابراہیم کا قریبی ساتھی تھا جو ممبئی دھماکوں کے بعد پرتگال کے دارالحکومت لزبن فرار ہوگیا تھا جہاں وہ 12 سال مقیم رہا۔ بعدازاں بھارتی حکومت کے کہنے پر انٹرپول کی درخواست پر پرتگال کی حکومت نے اسے اس شرط پر بھارت کے حوالے کیا کہ اسے سزائے موت نہیں دی جائے گی۔