|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2017

 لاہور: آزادی کپ کے پہلے میچ میں پاکستان نے ورلڈ الیون کو جیت کے لیے 198 رنز کا ہدف دیا ہے۔ 

پاکستان کے شہر لاہور کے قذافی اسٹیڈیم  میں کھیلے جارہے آزادی کپ سیریز کے پہلے میچ میں ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈپلسی نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ قومی ٹیم کی جانب سے فخر زمان اور احمد شہزاد نے اننگز کا آغاز کیا۔

فخر نے جارحانہ آغاز کرتے ہوئے مورنی مورکل کو پہلی 2 گیندوں پر 2 چوکے لگاکر اپنے خطرناک عزائم کا اظہار کیا لیکن چوتھی ہی گیند پر مورکل نے انہیں پویلین واپس بھیج دیا جس کے بعد بابراعظم وکٹ پر آئے اور پہلی ہی گیند چوکا لگایا۔

دوسری وکٹ کے لیے بابر اعظم اور احمد شہزاد نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا، اس دوران بابر اعظم نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 33 گیندوں پر 8 چوکوں کی مدد سے اپنی شاندار نصف سنچری مکمل کی جب کہ دوسری جانب احمد شہزاد سست روی سے بیٹنگ کرتے رہے۔

15ویں اوور کی پہلی ہی گیند پر اوپننگ بلے باز احمد شہزاد 34 گیندوں پر 39 رنز کی اننگز کھیل کر 130 کے مجموعی اسکور پر پویلین واپس لوٹے جس کے بعد شعیب ملک کریز پر آئے لیکن کچھ ہی دیر میں اچھے موڈ میں دکھائی دینے والے بابر اعظم 52 گیندوں پر 86 رنز کی اننگز کھیل کر 142 کے مجموعی اسکور پر عمران طاہر کو وکٹ دے بیٹھے۔

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے شائقین کو مایوس کیا وہ 4 گیندوں پر صرف 5 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تاہم آخری لمحات میں شعیب ملک نے ذمہ دارانہ اور جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے چھکے اور چوکوں کو برسات کرتے ہوئے 20 گیندوں پر 38 رنز کی اننگز کھیلی مگر  آخری اوور میں پریرا نے انہیں بولڈ کردیا۔View image on TwitterView image on TwitterView image on TwitterView image on Twitterٹاس جیتنے کے بعد رمیز راجہ سے بات کرتے ہوئے فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ پاکستان آ کر بالکل نہیں لگ رہا کہ ہم اجنبی جگہ آئے ہیں، یہاں کے لوگوں کا پیار اور جوش و جذبہ قابل دید ہے، پاکستان ٹیم ایک سخت حریف ہے، اس سے مقابلے کو آسان نہیں لیں گے۔

سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ہم بیٹنگ کرنا چاہ رہے تھے اور ٹاس ہارنے کے باوجود بیٹنگ کی دعوت مل گئی ہے، تمام پلیئرز کارکردگی دکھانے کیلیے بیتاب ہیں اور پوری توجہ کارکردگی پر ہے، آل راؤنڈ ٹیم ہے اور کانٹے دار مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

اس سے قبل آزادی کپ سیریز کی افتتاحی تقریب میں ورلڈ الیون کے پلیئرز کو پاکستان کے ثقافتی رنگوں میں رنگے اور ٹرک آرٹ سے سجے بگھی نما خصوصی رکشوں میں بٹھا کر گراؤنڈ کا چکر لگوایا گیا، شائقین نے کھڑے ہو کر اسٹار کرکٹرز کا استقبال کیا اور نعرے لگائے جب کہ کھلاڑیوں نے بھی ہاتھ ہلا کر شائقین کے پرخلوص جذبات کا جواب دیا۔

دلہنوں کی طرح سجے سجائے رکشوں میں بیٹھ کر مہمان کھلاڑیوں نے خوشی کا اظہار کیا اور سواری کا بھرپور لطف اٹھایا، پاکستانی نژاد جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر نے رکشہ میں بیٹھ کر آبائی وطن کی یادیں تازہ کیں اور اپنے مخصوص انداز میں شائقین کو دیکھ کر ہاتھ ہلاتے رہے۔