|

وقتِ اشاعت :   September 14 – 2017

قلات: بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے قائد پرنس محی الدین بلوچ نے کہا ہیکہ حالیہ مردم شماری میں بلوچوں کی آبادی کو کم دیکھا یا گیا ہیں میں نے مردم شماری سے قبل مردم شماری کے دوران اور مردم شماری کے بعد بھی مختلف میٹنگز میں شرکت کی ۔

ر ایف سی حکام انتظامیہ اور مردم شماری کرانے والے اداروں کو کہا کہ فروری مارچ اورا پریل تک قلات کے لوگ سندھ اور دیگر گرم علاقوں کی طرف چلے جاتے ہیں اور وہاں گندم کی کٹائی کے بعد اپریل کے آخر میں واپس آتے ہیں مگر دیگر علاقوں کی طرح قلات کی مردم شماری کو ایک دو مہینے کے لیئے مواخر نہیں کیا گیا ۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میر احمد یار خان پریس کلب قلات کے صحافیوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے قائد پرنس محی الدین بلوچ نے کہا کہ بلوچوں کی آبادی کو بہت کم دیکھایا گیا ہیں ۔

میں نے مردم شماری سے قبل جوخدشات کا اظہار کیا تھا وہ درست نکلیں میں نے ہر فورم پر اس مسئلے پر بات کیا کہ قلات ملک کا سرد ترین علاقوں میں شمار ہو تا ہیں اور یہاں سہولتیں نہ ہو نے کی وجہ سے قلات کی آدھے سے زیادہ آبادی سردیوں میں گرم علاقوں کی طرف چلے جاتے ہیں ۔

اس خدشے کا اظہار میں نے ایف سی حکام انتظامیہ اور مردم شماری کرانے والے اداروں سے بھی کیا کہ قلات میں سرد یوں میں اسکولوں کے چھٹیوں کے بعد لوگ چلے جاتے ہیں اس موسم میں گھرانے ایسے بھی ملیں گے کہ ان میں ایک بھی شخص نہیں ہو تا انہوں نے کہا کہ جس طرح یہ لوگ بلوچستان دیگر معاملات نہیں سمجھتے اسی طرح مردم شماری کا صحیح وقت بھی نہیں سمجھے ۔