|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2017

کوئٹہ: زمیندار ایکشن کمیٹی کے مرکزی بیان میں کہاگیا ہے کہ غیر قانونی طور پر سمگلنگ کے ذریعے ایران سے کراچی کیلئے پیاز کی درآمد شروع ہو چکی ہے ، اسی طرح کشمیر کے راستے انڈیا، بھارت سے اسلام آباد کیلئے میران شاہ کے راستے کابل کا پیاز لاہور اور گوجرانوالہ پہنچناشروع ہوگیا ہے۔

جب اس سلسلے میں وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی اسلام آباد سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے لائسنس اور اجازت سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی اجازت نہیں دی گئی ہے اور نہ اس کا ارادہ ہے، اگر اجازت دی جاتی تو طریقہ کار کے مطابق پہلے وزارت صحت ان اشیاء کی جانچ پڑتال کرتی کہ معلق بیماریوں سے پاک ہے کہ نہیں یہ سب کچھ کسٹم کی ملی بھگت کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔

، مرکزی بیان میں کہاگیا ہے کہ شدید خشک سالی بجلی کی شدید بحران کے باوجود کسانوں کا جو فصل تیار ہوتا ہے ایک سازش کے تحت ایران ، بھارت اور کابل کا بارڈر کھول دیا جاتا ہے، بلوچستان کے کسان وزمیندار کب تک اپنا استحصال برداشت کرینگے، مرکز اور صوبائی حکومت پیاز سیب انگور کی درآمد پر فوری پابندی عائد کرے ورنہ لاکھوں کسان زمیندار مزدور بمعہ چھوٹے بچوں کے ہمراہ سڑکوں پر ہونگے اور امن وامان کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔

مرکزی بیان میں تمام سیاسی پارٹیوں کے اکابرین کے مشکورہیں جنہوں نے اعلان کیا کہ زمیندار ایکشن کمیٹی کے احتجاج میں بھر پور ساتھ دینگے، صوبے میں پیاز کافصل تیار ہے روزانہ اڑھائی سے تین سو ٹرک ملک کے مختلف منڈیوں کو روانہ ہورہی ہے ۔