|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2017

خضدار : ٹھیکدارمحمد انور بزنجو ، محمد ابراہیم زہری ، محسن علی ، نذیر احمد بلوچ نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایکسین ایری گیشن قلات ڈویثرن پیپر ا اور اور مروجہ ٹھیکداری کے تمام اصولوں کو پامال کرتے ہوئے 14ستمبر کو ہونے والے کروڑوں روپیہ کے سرکاری اسکیمات کو اپنے من پسند ٹھیکداروں کو دیدیا ہے ۔

اخبارات کے ذریعہ ہمیں علم ہوا تھاکہ ایری گیشن کے محکمہ میں بچاؤ بندات کے کروڑوں روپیہ کے ٹینڈرز ہورہے ہیں ہم نے اس سلسلے میں بینک میں لاکھوں روپیہ کے چالان جمع کیا تمام قانوی تقاضوں کو پورا کیا لیکن اس کے باوجود ایکسین ایری گیشن نے ہمیں ٹینڈر فارم دینے سے صاف انکار کیا اور کہا کہ ان کے اوپر دباؤ ہے وہ اپنی مسقبل کو خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔

اس لئے ہم واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں یکسین ایری گیشن ایک جانب دار آفیسر ہیں جو چند لوگوں کی نمائندگی کرتے ہوئے سرکاری اصولوں کو پامال کررہی ہے ہم حکومت پاکستان اور پیپرا کے اصول کے مطابق سالانہ ہزاروں روپیہ فیس ادا کرتے ہیں لیکن اس جانب دار آفیسر نے ہمیں ٹینڈر فارم تک نہیں دیا ہمیں اپنے قانونی حق سے محروم رکھا ہم آج کے اس پریس کانفرنس میں ان کی جانب داری کی شدید مذمت کرتے ہوئے پیپرا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جمعرات کے روز ہونے والے تمام ٹینڈرز منسوخ کئے جائیں ہم نے ایکسین ایری گیشن کے اس جانب داری کو عدالت میں چیلنج کیا ہے ۔

آج اس نیوز کانفرنس میں واضح کرتے کہ اگر ایکسین ایری گیشن قلات ڈویثرن دباؤ میں اس طرح کا غیر قانونی عمل کرتا ہے تو اس اس اہم سرکاری منصب پر برجمان ہونے کا کوئی حق نہیں پہنچتا ہم اس پیشہ سے وابسطہ ہیں اور ہمارے بچوں کا مستقبل اور ان کی معیشت اس پیشہ سے وابسطہ ہے اگر اس طرح سرکاری محکموں کی اسکیمات کو سیاسی رشوت کے طور پر دیا گیا تو ہم نان شبینہ کے محتاج ہوجائیگے ۔

ہم چیف سیکرٹری بلوچستان پیپرا سے اپیل کرتے ہیں کہ ایکسین ایری گیشن قلات ڈویژن کے خلاف فوری طور پر تادیبی کاروائی کرتے ہوئے ان کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے ۔