|

وقتِ اشاعت :   September 16 – 2017

 اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ با اثر قانونی شخصیت نیب پر ریفرنس دائرکرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے اور نیب کو مجبور کیا گیا کہ حدیبیہ کیس کو کھولا جائے۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین میں ہر ادارے کی حدود کا تعین کیا گیا ہے لیکن پارلمان کو بے وقعت کیا جارہا ہے کچھ ادارے پارلیمان کی حدود میں داخل ہوکر پارلیمنٹ کے حقوق غضب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے اپنے منصب کا خیال نہ  کرتے ہوئے تین نسلوں کو احتساب کے لیے پیش کیا لیکن انہیں بحثیت وزیراعظم ہٹا دیا گیا اور اپیل کا حق بھی  نہیں دیا گیا، جب کہ آرٹیکل 10 اے اس بات کو پابند کرتا ہے کہ شفاف ٹرائل ہر شخص کا بنیادی حق ہے نائب قاصد کوبھی برطرف کیا جاتا ہے تواس کواپیل کا حق ہوتا ہے،چیف ایگزیکٹو کو برطرف کرنے کے بعد اپیل کا ایک بھی حق نہ ملنا کیا یہ قانون کی حکمرانی ہے؟ کاش پرویزمشرف کے معاملے پر بھی کوئی مانیٹرنگ جج مقررہوتا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا گمان ہے نواز شریف کیخلاف فیصلے پر تاریخ اپنا نکتہ نظر مختلف دے گی، جمہوری قیادت کا تعلق عوام سے ہے، عوام کی عدالت بھی نواز شریف کے ساتھ  ہونے والی ذیادتی دیکھ رہی ہے، نواز شریف کےساتھ جتنی ذیادتی ہوئی اتنا ہی ان کے سیاسی قد میں اضافہ ہواہے، پاکستان میں چند بقراط اور سقراط مایوسی کی باتیں پھیلاتے ہیں، ہمارے ملک کا استحکام  اور یکجہتی قائم رہے گی توکوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی، عدالتی فیصلے اور ٹاک شو دیکھ کر ووٹ دینے کا فیصلہ نہیں کیا جاتا عوام خدمت کو دیکھ کر ووٹ دیتے ہیں، آئندہ انتخابات کارکردگی کی بنیاد پر ہوگا اور ایک ہی سوال ہوگا کہ کیا 2018 کا پاکستان 2013 سے بہترہے یا نہیں؟

وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق چند بااثر افراد کی جانب سے کسی دفتر میں نیب اور دیگر سے سازباز کی جارہی ہے،  با اثر قانونی شخصیت نیب پر ریفرنس دائرکرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے اور نیب کو مجبور کیا گیا کہ حدیبیہ کیس کو کھولا جائے ، اگر 10 یا 15 سال  پرانے کیس کھولنے کی روایت پڑی تو انار پھیلی گی،  پاکستان کے عوام کی بالادستی کو غلط طریقے سے چیلنج کیا گیا تو آئین کی بنیاد کمزور ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان کے آئین میں عوام کی حاکمیت کو بالا دست تسلیم کیا گیا ہے ہمیں عوام کے حق حاکمیت میں مداخلت کسی طور پر قابل قبول نہیں، با اثرشخصیت کا نیب کے افسران کو بلا کر اپنی مرضی کے فیصلے تھونپنا انصاف کے تقاضوں کوپورا نہیں کرتا، ہم امید کرتے ہیں چیف جسٹس ملک میں انصاف کے تقاضے پورے کریں گے۔

اس سے قبل وزرات داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے، باہمی تعلقات و تعاون، معلومات کے تبادلے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید خطوط پر پیشہ وارانہ  تربیت تربیت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے مابین مثالی تعلقات دو طرفہ خیرسگالی اور اقتصادی و دفاعی تعاون پر استوار ہیں جب کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کی علامت ہے ہم مل کر دشمنوں کی سی پیک کے خلاف سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔

 وزیرداخلہ نے بتایا کہ بلوچستان سی پیک کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس لئے صوبے کے سیکیورٹی حالات کے پیش نظر ایف سی بلوچستان کو شمالی اور جنوبی زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

چینی سفیر سن وی ڈونگ نے سی پیک منصوبوں پر تعینات چینی شہریوں کے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور پاکستان کی سول آرمڈ فورسز کی پیشہ وارانہ استعداد کو بہتر بنانے کے لئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔