|

وقتِ اشاعت :   September 18 – 2017

بارکھان : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ووفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو نے کہاہے کہ حالات کچھ بھی ہوں نیشنل پارٹی ظلم جبر کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ۔ہم ملک میں جمہوریت ،پارلیمنٹ ،آئین وقانون اور عدلیہ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بارکھان میں وڈیرہ مہر گل کھتیران کی پہلی برسی کے موقع پر منعقدہ بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ مہر گل کی روح کو آرام اور تسکین دینے کیلئے علاقے سے ظلم اور جبر کا خاتمہ کرنا ہوگا ۔

نوجوان تبدیلی کیلئے نیشنل پارٹی کا ساتھ دیں ہم وعدہ کرتے ہیں کہ بارکھان کے عوام کو چائیے حالات کچھ بھی ہوں اکیلے نہیں چھوڑیں گے نوجوان اپنے علاقے سے ظلم کے خاتمے کیلئے ڈٹ جائیں ۔

انہوں نے کہاکہ ووٹ برادری قبائلیت پر استعمال نہ کریں ایسے شخص کو آئندہ ووٹ دیں کم از کم آپ کو یہ یقین ہو کہ یہ تمہارا سودا نہیں کرے گا ۔انہوں نے کہاکہ رکنی سے بارکھان تک 15 سالوں سے سڑک کی مرمت کیلئے پتھر پڑے ہیں لیکن روڈ نہیں بن رہی کوئی تو پوچھ لے کہ یہ پتھر کیوں پڑھ ہیں 15منٹ کا راستہ ڈیڑھ گھنٹے میں طے ہوتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ تلی روڈ کے افتتاح کے موقع پر نواز شریف سے ہم نے مذکورہ روڈ کو فورٹ سنزو تک بڑھانے کی وعدہ لیا ہے ۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ ہم نے بلوچستان کے عوام سے وعدہ کیا تھاکہ ساحل اور وسائل کا تحفظ کریں گے ۔جب ہماری حکومت آئی تو مخالفین نے الزام در الزام لگایا کہ یہ لوگ ریکوڈک کو بیچ دینگے اس وقت بھی ہم نے کہاتھا کہ ہمیں اپنی عوام اور سرزمین کی قسم ہے کہ ریکوڈک تو بہت دور کی بات ہے ہم بلوچستان کے ایک ایک پتھر کی حفاظت کریں گے ۔

وقت نے ثابت کیا کہ ہم نے ریکوڈک کا تحفظ کیا ۔گوادر میں لینڈ مافیا نے ناجائز طریقے سے ساڑھے تین لاکھ ایکڑ لینڈ مافیا سے لیکر واپس عوام کو دے دئیے ۔ہم نے ساحل اور وسائل کا تحفظ کیا اور ایسے بچایا ۔

2013سے پہلے مستونگ ،قلات ،خضدار،کوئٹہ ،مکران ،بارکھان سمیت بلوچستان کے اکثر علاقوٓں میں امن وامان کی صورتحال گمبیر تھی ۔عصر کے بعد بازار ویران اور بند ہوا کرتی تھی ۔

کوئٹہ ،کراچی ،چمن ،ژوب ،لورالائی اور جیکب آباد جانے والی شاہراہوں پر سفر کرنا مشکل امر بن چکا تھا ۔ڈاکہ زنی ،رہنز نی ،معمول بن چکی تھی ہم نے اکر محکمے میں سیاسی مداخلت ختم کرکے پولیس کو خود مختار بنایا ۔ہم نے تھانے فروخت نہیں کئے پولیس کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا ۔

اہلکاروں کی میرٹ رپ بھرتیاں کی گئیں ۔پولیس پولیس اور لیویز کی تمام ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے مالی وسائل فراہم کئے ۔امن وامان کی خراب صورتحال نے بلوچستان کی حقیقت تعلیم اور دیگر شعبوں کو تباہ کرکے رکھ دیا تھا ۔ہمارا ایجنڈا بلوچستان کے عوام کو امن اپنا تھا اور الحمداللہ ہم اس میں کامیاب ہوئے ۔

ہم نے بلوچستان پبلک سروس میں ایک دیانتدار اور بہتر شہرت کے شخص کو چیئرمین لگایا ۔ماضی کے پبلک سروس کمیشن سے کون آگاہ نہیں لیکن تاریخ میں پہلی مرتبہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے غریب کے بچے میرٹ پر اسٹنٹ کمشنر ،سیکشن آفیسر ،انسپکٹر ،لیکچرار اور دیگر اعلی پوسٹوں پر کامیاب ہورہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بارکھان کے لوگ بچوں اور بچیوں کی تعلیم پر توجہ دیں جس دن غریب آدمی کا بچہ اسٹنٹ کمشنر یا جج بنا اسی دن بارکھان میں تبدیلی آئی گئی ۔انہوں نے کہاکہ نقصان پہنچایا ہے تنازعات کے خاتمے کیلئے عمائدین سیاسی رہنماء اور عوام کواپنا کردار ادا کریں ۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ ہمارا ایجنڈا جمہوری ہے ہم وفاق پر یقین رکھتے ہیں اور سیاسی اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے عوام کی ترقی ،خوشحالی اور حقوق کیلئے جدوجہد کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اسمبلی کو نیشنل پارٹی کے نمائندوں سے بھر دیں ۔سیاسی اور سماجی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ۔

انہوں نے کہاکہ بارکھان کے عوام اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ اور خوشحال بنانے کیلئے وڈیرہ عبدالکریم کھتیران کو ووٹ دیں ۔جلسہ عام سے عبدالکریم کھیتران ،خیر جان بلوچ ،محراب مری ،ڈاکٹر اسحاق بلوچ نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر صوبائی ورکنگ کمیٹی کے اراکین ملک نصیر شاہوانی اور کامریڈ رشید بلوچ بھی موجود تھے ۔