|

وقتِ اشاعت :   September 18 – 2017

راولپنڈی: بے نظیر قتل کیس کے فیصلے کے خلاف پیپلز پارٹی نے انسداد دہشت گردی کے فیصلے کے خلاف  3  اپیلیں دائر کردیں۔

 بے نظیر بھٹو کے شوہر آصف علی زرداری کی جانب سے لطیف کھوسہ نے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف 3 الگ الگ درخواستیں دائر کی ہیں، ایک اپیل پرویز مشرف، دوسری رفاقت حسین اور تیسری اعتزاز شاہ کے خلاف دائر کی گئی ہے۔

اپیلیں جمع کرانے کے بعد لطیف کھوسہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  پرویز مشرف نے بینظیر بھٹوکو دھمکیاں دی تھیں ، بے نظیر بھٹو نے اپنی ای میل میں واضح لکھا تھا کہ انہیں  پرویز مشرف کی جانب سےجان کا خطرہ ہےاگر مجھےکچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار پرویز مشرف ہوگا۔

لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ بینظیر بھٹو کی سیکیورٹی ختم کردی گئی تھی انہیں پوائنٹ بلینک رینج سے گولی ماری گئی، سیکیورٹی نہ ہونے کے باعث بی بی شہید گولی کا شکار ہوگئیں ،ا نہوں نے کہا کہ جن ملزمان کو بری کیا گیا ہے انہیں سزائے موت دی جائے جب کہ پرویز مشرف کو بھی ان کی عدم موجودگی میں موت کی سزا سنائی جائے۔

لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ ملزمان کو دی جانے والی سزاؤں میں سزائے موت کا ذکر ہی نہیں ہے ، بری ہونے والے پانچوں ملزمان کا دوبارہ ٹرائل کای جائے اور انہیں موت کی سزا سنائی جائے اس کے علاوہ پولیس افسر سعود عزیز کو بھی سیکیورٹی توڑنے پر سزائے موت سنائی جائے ۔

واضح رہے کہ چند روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میں پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزادکی اپیلوں پر سماعت کرتے ہوئے ان کی سزاؤں کو معطل کردیا تھاجس پر آصف علی زرداری نے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتےہوئے کہا تھا کہ انہیں یہ فیصلہ قبول نہیں اور وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔