|

وقتِ اشاعت :   September 19 – 2017

اسلام آباد : امریکہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور افراتفری پیداکرنا چاہتا ہے، میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی پر انسانی حقوق کے ادارے اور نام نہاد عالمی ادارے خواب غفلت میں ہے۔

ملک میں اپنی جماعتوں کا اتحاد ناگزیر ہو چکا ہے ،موجودہ سیاسی عدم استحکام امریکی سازش کا منصوبہ بندی ہو سکتی ہے۔

بلوچستان میں غربت کی سطح میں اضافہ ہوا ہے ،ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری قائم مقام چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیئرمین جمعیت ڈیرہ اللہ یار کے رہنماء ومرکزی مجلس عمومی کے رکن ویونین کونسل کے کونسلر میر غلام رسول لہڑی کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر طفیل ،درمحمد سومرو ، برہان خان مری ودیگر موجود تھے ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف عالمی جنگ سے ہمیں علیحدگی اختیار کرنی چاہئے ،ہمیں ایک غیر ضروری جنگ میں دھکیل دیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے، عالمی برادری کو جگانا ہوگا، انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں، انہوں نے کہا کہ سی پیک کی صورت مین پاکستان اس قابل ہوا کہ متبادل وسائل پیدا کرے ، چین کی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانا چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ 40ملکوں کا اتحاد بھی برما کے مسلمانوں کا قتل عام نہ روک سکی وہ کیوں اس معاملے پر خاموش ہے، انہوں نے کہا کہ ملک میں دینی جماعتوں کا اتحاد ناگزیر ہوچکا ہے، تمام دینی جماعتیں ایک ایجنڈے پر متفق ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غربت کی سطح میں اضافہ ہوا ہے، بلوچستان اور خاص کر قلات ومستونگ کے مختلف پروجیکٹ کے سلسلے میں وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے امید ہے کہ اتحادی ہونے کے ناے مایوس نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی مدت پوری کریگی، سیاسی جماعتیں آئندہ الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہے، جمعیت کے کارکن فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور آئندہ انتخابات کی تیاریاں کریں ۔