|

وقتِ اشاعت :   September 19 – 2017

کوئٹہ: میرٹ کے دعویداروں نے ایک بار پھر اپنے دعوے کی نفی کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کے دو اہم پوسٹوں پر ایک سکول ٹیچر کوتعینات کر کے میرٹ کو سٹی نالے میں بہا دیا۔

ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹریٹ میں ایک عام سکول ٹیچر کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر جوڈیشل اور ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ کے چارج حوالے کر دیئے، حالانکہ سیسا کے مطابق اس وقت درجنوں گریڈ اٹھارہ اور 19کے سینئر آفسران پوسٹنگ کے منتظر ہیں، مذکورہ ٹیچر کی خوبی صرف یہ ہے کہ وہ بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری سکول کے ایک اعلیٰ آفسر کا بھائی ہے ۔

جس نے وزیرتعلیم کی بیٹی کو کنیئرڈ کالج لاہور میں داخلہ دلوانے کیلئے پیپر کی ری چیکنگ کے نام پر 30اضافی نمبر دلوائے، ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر جوڈیشل کی آسامیاں محکمہ تعلیم میں انتہائی کلیدی آسامیاں شامل ہیں، قواعد کے مطابق ان آسامیوں پر صرف پبلک سروس کمیشن کے ذیرعے پاس گریڈ اٹھارہ کے آسامی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ دو پوسٹوں پر ایک نان کیڈر ملازم کو دینا اقربا پروری کی بدترین مثال ہے، سیسا کے ایک رکن نے بتایا کہ اس معاملے کو عوامی سطح پر اٹھائیں گے ۔