|

وقتِ اشاعت :   September 20 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان میں سرکاری اسپتالوں کیلئے ادویات کی خریداری میں پانچ کروڑ روپے کی کرپشن کا نیا اسکینڈل سامنے آگیا۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق میڈیکل اسٹور ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے آڈٹ کے دوران معلوم ہوا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر کی جانب سے مالی سال2014-15ء کے دوران ادویات اور دل کے اسٹنٹس کی خریداری میں بے ضابطگیوں سے قومی خزانے کو پانچ کروڑ چھیالیس لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔

آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اکیس روپے والی گولیوں کے ستتر ہزار پیکٹس چالیس روپے فی پیکٹ کے حساب سے خریدے گئے۔ جبکہ نو سو پچیس روپے کا آئٹم نو ہزار دو سو روپے میں خریدا گیا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر میڈیکل سٹور ڈیپارٹمنٹ نے ٹھوس وجوہات کے بغیر کم سے کم قیمت والی بولی کو نظر انداز کرکے زائد قیمت پر 11کروڑ 34لاکھ روپے کی ادویات خریدی جس سے قومی خزانے کوایک کروڑ 24لاکھ90ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔

اسی طرح جلے ہوئے افراد کے لئے امپورٹڈ اور جرمن ساخت کے لباس اور آلات کی بجائے مقامی ساختہ اور چین کی بنائی ہوئی کم معیار کی اشیاء کی خریداری سے خزانے کو36لاکھ 42ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔ رپورٹ کے مطابق دل کے اسٹنٹس کی خریداری میں بھی کم سے کم انچاس ہزار روپے کی بولی کی بجائے ایک لاکھ سولہ ہزار روپے کی بولی کو ترجیح دی گئی۔

اس خریداری سے قومی خزانے کو تین کروڑ 88لاکھ روپے روپے کا نقصان پہنچا۔آڈٹ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کروڑوں روپے کی کرپشن کے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات کی جائے۔

یاد رہے کہ ایم ایس ڈی کے ایڈیشنل ڈائریکٹرڈاکٹر یوسف بزنجو کو نیب بلوچستا ن نے اسٹنٹس کی خریداری میں دس کروڑ روپے کے کرپشن کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہے۔