|

وقتِ اشاعت :   September 20 – 2017

لاہور: امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمدنے کہاہے کہ سوئٹزرلینڈکے شہر جنیوا میں آزاد بلوچستان کے بینرز لگوانا بھارت اور ملک دشمنوں کی گہری سازش ہے۔

حکومت پاکستان کی جانب سے سوئس سفیر کو دفترخارجہ طلب کرکے محض احتجاج کرنا ایک رسمی اقدام ہے اوریہ ناکافی ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہندوستان کے گھناؤنے چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت تمام عالمی فورمز پر بھرپورانداز میں آواز اٹھائی جائے۔جنیوا میں آزاد بلوچستان کی نام نہاد اشتہاری مہم درحقیقت پاکستان کی خودمختاری اور سا لمیت پر حملہ ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیاجانا چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ بھارت کئی دھائیوں سے بلوچستان کے معاملے میں مداخلت کرتے چلا آرہا ہے۔

پاکستان میں حالات خراب کرنے کے لیے بھارت دہشت گردوں کی نہ صرف پشت پناہی کررہا ہے بلکہ انہیں مکمل عسکری ٹریننگ بھی دے رہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہاکہ انڈین نیوی کے حاضر سروس افسرکل بھوشن یادیو کی رنگے ہاتھوں گرفتاری اس بات کاکھلم کھلا ثبوت ہے کہ بھارت اپنے تمام مخفی اوراوچھے ہتھکنڈے اختیار کرتے ہوئے پاکستان کی سلامتی کے خلاف برسرپیکار ہے۔

پاکستان میں ہونے والی وہشت گردی کی تمام وارداتوں کے پیچھے بھارت،اسرائیل اور امریکہ کار فرما ہیں۔

اب وقت آگیا ہے کہ دشمن قوتوں کو ان کی زبان میں جواب دیاجائے۔انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ہندوستان سمیت دیگر دشمن قوتوں کی نگاہوں میں کھٹک رہا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی علی الاعلان عوامی اجتماعات میں اس کے خلاف دھمکیاں بھی دے چکے ہیں۔

اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے بھارت سمیت دیگر دشمن قوتیں ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہیں۔

اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کی بقاء کامنصوبہ ہے جس سے جنوبی ایشیائی خطے میں خوشحالی آئے گی۔ہندوستان اس کے خلاف سازشوں کا سلسلہ بند کرے۔