|

وقتِ اشاعت :   September 20 – 2017

اسلام آباد: چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے کالعدم تنظیم بی ایل اے کی طرف سے جنیوامیں پاکستان مخالف اشتہاری مہم شروع کرنے پروزارت خارجہ سے ایوان بالامیں پالیسی بیان دینے اورسوئس حکومت سے اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات بابت ایوان کوآگاہ کرنے کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں ۔

منگل کے روزسینٹ کے جاری اجلاس میں جنیوامیں پاکستان مخالف اشتہاری مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر قانون کو ہدایت کی کہ وہ وزارت خارجہ کو پابند کریں کہ ایوان میں اس معاملے پر پالیسی بیان دیا جائے جبکہ اب تک سوئس حکومت کے سامنے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں ایوان کو اس بارے بھی آگاہ کیا جائے ۔

چئیرمین سینٹ نے وزیرقانون زاہدحامدسے استفسارکیاکہ میڈیارپورٹس آرہی ہیں کہ وزیراعظم پاکستان اپنے حالیہ امریکہ کے دورے کے دوران نائب صدرسے ملاقات کر رہے ہیں ،جبکہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کاوقت نہیں دیا ہے اس رویئے کوتوہین آمیزقراردیتے ہوئے وزیرقانون سے وزیراعظم کے نائب صدرامریکہ سے بھی ملاقات نہ کرنے کی سفارش کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اگرٹرمپ کے پاس پاکستان کیلئے وقت نہیں توپاکستانی وزیراعظم کے پاس بھی امریکی عوام اورنائب صدرامریکہ کیلئے وقت نہیں ہوناچاہئے۔