|

وقتِ اشاعت :   September 21 – 2017

کو ئٹہ: بلوچ نیشنل فرنٹ کے ترجمان نے بلوچستان میں جاری کاروائیوں اور نہتے بلوچوں کی بے رحمانہ قتل کو ریاستی نسل کشی کی پالیسیوں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست بلوچستان میں اپنی تمام پالیسیوں کو ناکام ہوتا دیکھ کر بلوچ آبادیوں پر حملہ آور ہے۔

فورسز کے ہاتھوں جو بھی نوجوان آتا ہے انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے لاپتہ کیا جارہا ہے۔

آواران، کیچ اور پنجگور کے درمیانی علاقوں میں اگست کی 22تاریخ کو شروع ہونے والے تازہ آپریشن کے نتیجے میں تین افراد کو قتل اور سینکڑوں کو لاپتہ کیا جا چکا ہے ، قتل کیے جانے والوں میں دو افراد کا تعلق مشکے سے تھا۔

درجنوں اسکولوں پر فورسز نے چوکیاں قائم کی ہیں اور متعدد چوکیاں آبادیوں کے اندر قائم کرکے عام لوگوں کو ان کے گھروں سے زبردستی نکال رہے۔

کولواہ کے دیہات جت اور شاپکول جن کی آبادی کم از کم 200خاندانوں پر مشتمل تھی، ان تما م کو جبراََ ان کے علاقوں سے نکالا جا چکا ہے۔

گزشتہ چھ روز سے ڈنڈار میں فورسز کی بھاری تعداد میں موجودگی اور عام لوگوں کو گرفتار کرنے کی وجہ سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد نکل مکانی کررہی ہے۔