|

وقتِ اشاعت :   September 25 – 2017

کوئٹہ :  نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ ملک کی سیاسی جماعتوں کو قانون کی بالادستی ‘ جمہوریت کی بقاء ‘ عوامی سیاسی اجتماعی کلچر کے فروغ اور اندرونی بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے اقتدار اور اپوزیشن کی سیاست کو بالائے طارق رکھ کر نئے زاویے سے لائحہ عمل بنانا ہوگا نیشنل پارٹی فکری نظریاتی تربیت اور سائٹفک اپروج کے ملاپ سے عوام میں مقبول ہورہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ‘ سینئر نائب صدر میر طاہر بزنجو ‘ صوبائی وزراء اراکین سینٹ ‘ قومی و صوبائی اسمبلی سندھ ‘ بلوچستان اور پنجاب کے صدور اور جنرل سیکرٹریز ‘ مرکزی سیکرٹری اطلاعات جان محمد بلیدی سمیت مرکزی کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی ۔

اجلاس میں پنجاب ‘ سندھ اور بلوچستان کے جنرل سیکرٹریز نے اپنے وحدتوں کی تنظیمی رپورٹس کیں نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرمیر حاصل خان بزنجو نے ملک میں دہشت گردی نے ملک کے وقار پر منفی اثرات مرتب کئے عوام اور سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کے ساتھ ملکی معیشت بری طرح متاثر ہوا اور انتشار کی کیفیت نے انارکی کی کی صورتحال کو جنم دیا ۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک بھی دہشت گردی کا شکار ہیں اس کے لئے بین الاقوامی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ملکی اور عوامی مسائل پر کل وقتی حکمت عملی بنانے کے لئے پارلیمانی کردار نبھانے کے لئے ٹیبل ٹاک کرنا چاہئے اور نیشنل پارٹی اپنی سیاسی جمہوری جدوجہد کے ذریعے مثبت اور عوامی اقدامات کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔

نیشنل پارٹی کی سیاسی قومی سوچ ‘ فکری نظریاتی کمٹمنٹ نے عوام کو اپنی طرف کھینچ لیا ہے اس لئے اب پارٹی قائدین پر بھاری ذمہ داری بنتی ہے کہ عوام کو منظم کرنے کے لئے موبلائزیشن کے عمل کو تیز کردیں نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ آمر کی طاقت کے زور پر زیرکرنے کی غلط پالیسی نے بلوچستان کو آگ اور خون کے دلدل میں چھوڑ دیا تھا اور بلوچستان کے اپنے لوگ آبائی علاقوں سے ہجرت کررہے تھے ۔

نیشنل پارٹی نے اقتدار میں آکر چیلنج قبول کیا اور بحیثیت سیاسی کارکن میرے لئے لمحہ فکریہ تھا ہم نے بلوچستان کے مسئلہ پر ڈائیلاگ کی حکمت عملی اور سیاسی وژن کو بروئے کار لاکر حالات کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوگئے اور بلوچستان امن کی طرف بڑھنے لگا ۔

انہوں نے کہاکہ عوامی اجتماعی فیصلوں کی بدولت آج صوبے میں گورننس کی بہترین مثال نیشنل پارٹی ہے پارٹی کارکن مخالفین کے منفی پروپیگنڈوں کا شکار ہونے کے بجائے ثابت قدمی کے اپنے سیاسی موقف اور حکومتی کارکردگی کا دفاع کریں نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی اجلاس آج دوسرے روز بھی جاری رہے گا ۔