|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2017

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں ایف سی قلعہ سبی میں عوام میں نقد رقم ، اشیاء خوردونوش تقسیم کرنے کے دوران بد نظمی اور لاٹھی چارج سے ہونیوالے ہلاکتوں اور درجنوں عورتوں ، بوڑھوں ، بچوں اوردیگر افراد کے زخمی ہونے کے واقعہ پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف سی قلعہ سبی میں ضلع سبی ، کچی ، لہڑی سمیت دیگر اضلاع کے افراد بوڑھوں ، عورتوں ، بچوں میں نقدی اوراشیاء خوردونوش تقسیم کرنے کے دوران بدنظمی اور لاٹھی چارج کے دوران بعض افراد ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب مختلف دیہاتوں، علاقوں میں سرکاری ملازمین بنگلوں اور گاڑیوں کے مالکان اور غیر مستحق افراد کو نقد رقم دی گئی ہے اور اس طرح کا اقدام اس سے پہلے بھی دو اضلاع میں کیا گیا ہے ۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طریقے سے ہمارے غریب لاچار عوام کی مدد کی بجائے انہیں بھکاری پن کی راہ پر گامزن کرنا ہے کیونکہ اس طرز عمل سے غریب عوام کی غربت کاخاتمہ ممکن نہیں البتہ ان کو چند روزکا کھانا مل سکتا ہے ۔

بلکہ ضروری یہ ہے کہ انصاف پر مبنی نظام ہی غربت کے خاتمے کا باعث ہوسکتا ہے اور جہاں تک مستحق افراد کی مدد کا تعلق ہے تو کسی بھی واقعہ کے متاثرین اور غریب عوام کی امداد کیلئے آئینی وقانونی طور پر حکومتی قوانین اور ادارے ومحکمے موجود ہیں جن میں ضلعی انتظامیہ ، نیشنل وپروانشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، محکمہ بیت المال و زکوۃ ، عوام کے منتخب نمائدے ، بلدیاتی ادارے شامل ہیں۔ 

اور کسی بھی ادارے یا مخیر حضرات کی جانب سے یہ امداد ان حکومتی آئینی اداروں،محکموں یا منتخب نمائندوں کے ذریعے اصل مستحقین اور متاثرین کی نشاندہی کرکے ان میں تقسیم کی جاسکتی ہے ۔ لیکن سبی سمیت مختلف اضلاع میں حکومتی اداروں ، محکموں ، منتخب نمائندوں کی موجودگی اور نشاندہی کے برعکس اقدامات یہاں کے باشعور اور غیور عوام کو قابل قبول نہیں ۔

جبکہ ایف سی کا اصل کام صوبائی حکومت کے دےئے گئے اختیارات کے اندر رہتے ہوئے امن وامان بہتر بنانے میں تعاون کرنا ہے اور لوگوں میں اس طرح کے امدادی سامان کی تقسیم ان کا کام نہیں جس طرح سبی میں سرکاری مخصوص ملازمین ، بڑے بڑے گاڑیوں ، بنگلوں کے مالکان اور غیر مستحق افراد کو اپنے گھروں میں غیرقانونی طور پر نقد رقم اور اشیاء خوردونوش دی گئی جبکہ غریب عوام بوڑھوں ، عورتوں ، بزرگوں ، بچوں ، یتیموں ، بیواؤں کو جمع کرکے بدنظمی ، بھگدڑ اور لاٹی چارج کے ذریعے ان معصوم انسانوں کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کا درد ناک واقعہ رونماء ہوا جس سے تمام عوام میں سخت غم وغصہ اور تشویش پیدا ہوگئی ہے ۔

بیان میں میڈیا اور ان کے نمائندوں کی جانب سے اس اہم انسانی مسئلے اور واقعہ کو چھپانے کے مذموم عمل کو صحافتی بددیانتی ، شرمناک اور قابل افسوس وقابل گرفت قرار دیا گیا ہے اور وفاقی حکومت وصوبائی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائیں۔