|

وقتِ اشاعت :   October 17 – 2017

گوادر: پاک ایران جوائنٹ کمیشن کا 21واں اجلاس گوادر میں اختتام پزیر ہوگیا،21ویں کمیشن اجلاس میں دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے مشترکہ اقدامات ،معلومات کا تبادلہ،تجارت کا حجم بڑھانے اور سرحدی سیکورٹی امور پر اہم فیصلے کیئے گئے ۔

دونوں ملک مل کر دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے بھر پور اقدامات کریں گے تجارت کے فروغ کیلئے سرحد وں پر بازار قائم کیئے جائیں گے ۔۔ڈپٹی گورنرعلی اصغر میر شکاری اور اورنگزیب حق کا اجلاس کے اختتام پر خطاب۔

تفصیلات کے مطابق جوائنٹ بارڈر کمیشن کا21واں تین روزہ کانفرس گوادر میں منعقد ہوا جس میں بلوچستان کے چیف سیکریٹری اورنگزیب حق،سیستان بلوچستان کے ڈپٹی گورنر علی اصغر میر شکاری،بلوچستان کے سیکریٹری محمد اکبر حریفال، آئی جی پولیس بلوچستان ،ایران کے قونصل جنرل محمد رفاعی ،کمشنر مکران بشیر احمد بنگلزئی ،ڈپٹی کمشنر گوادر محمد نعیم بازئی،ڈپٹی کمشنر کیچ ،ڈپٹی کمشنر پنجگور عبدالجبار بلوچ،ڈپٹی کمشنر چاغی شے حق بلوچ،ڈپٹی کمشنر واشک ،ڈی آئی جی مکران محمد ندیم حسین ،سمیت اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔

تین روزہ اجلاس میں سرحدی امور،سیکورٹی معاملات،سرحدی دراندازی،تجارتی حجم کو بڑھانے اوربارڈر پوائنٹ پر مارکیٹس کے قیام ،امیگریشن ،راہداری کے معاملات،غیر قانونی تارکین وطن کے تدارک ،سمگلنگ کی روک تھام،سمیت دیگر معاملات پر تفصیلی غور کیا گیا اور اہم فیصلے کیئے گئے ۔

اجلاس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان اورنگزیب حق اور سیستان کے گورنر علی اصغر میر شکاری نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک مضبوط رشتہ موجود ہے ہماری ثقافتیں اور علاقائی روایتیں مشترکہ ہیں اور ایک بہترین ہمسائے کی طرح تمام مسائل کو مشترکہ مسائل سمجھتے ہوئے ان کے حل کیلئے مل بیھٹکر فیصلہ کرتے ہیں 21واں جوائنٹ بارڈر کمیشن اسی سلسلے کا تسلسل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ منعقدہ اجلاس بہت اہمیت کا حامل رہا ہے اور دونوں اسلامی برادرز ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کریگا ،

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے اور دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رہیں گے سرحدی دراندازی کو روکنے کیلئے اقدامات کیئے جا رہے ہیں اور اس میں مزید موئثر اقدامات اٹھائے جائیں گے کسی کو دونوں ممالک کی سرزمین دہشت گردی کے استعمال کیلئے اجازت نہیں دی جائیگی ۔

انہوں نے کہا کہ تین روزہ کانفرنس میں اہم فیصلے کیئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان سرحدی تجارت کے وسعت کیلئے بھی فیصلے ہوئے ہیں ریمدان 250اور پیشن پوائنٹ میں امیگریشن نظام کو جلد کھول دیا جائیگا جوائنٹ کمیشن کے معاہدوں پر کیئے گئے فیصلوں پر دونوں ممالک چھ ماہ کے دوران عمل درآمد کا آغاز کریں گے جس کے دور رس نتائج سامنے آئینگے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر چابہار کے درمیان سسٹر سٹی کا رشتہ قائم ہے اور خطے میں ہونیوالی تجارتی سرگرمیوں سے مستفید ہونے کیلئے دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرکے معاشی سرگرمیوں سے بھر پور فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔

اجلاس میں بارڈر سیکورٹی معاملات،باہمی روابطے کو مزید مستحکم کرنے کیلئے اقدامات،تارکین وطن کی حوالگی،دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے حجم بڑھانے ،دہشت گردی کی روک تھا م کیلئے مشترکہ اقدامات اورانٹیلی جنس شیئرنگ کا باہمی تبادلہ پر اتفاق کیا گیا اور مشترکہ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں اس موقع پر مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیا گیا ۔