|

وقتِ اشاعت :   October 17 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی: نصیرآباد کے علاقے ربیع کینال ٹو پر انتظامیہ کا جتوئی قبیلے کے خلاف کریک ڈاؤن دو سو گھروں کو مسمار کرکے دو سو خاندانوں کو ضلع بدر کرکے مخالفین کو 14400ایکڑاراضی کازبردستی قبضہ دلا دیا گیا۔

موضع جتوئی جدید اسلحہ کا ڈھیر بن گیا دو قبائل میں خونی تصادم ہونے کا خدشہ وزیراعلیٰ بلوچستان چیف سیکریڑی بلوچستان کشیدگی کا فوری نوٹس لیں ۔

تفصیلات واطلاعات کے مطابق نصیرآباد کے علاقے نوتال پولیس تھانہ کی حدود میں کئی سالوں سے بروہی اور جتوئی قبائل کے درمیان موضع جتوئی پر 14400ایکڑ اراضی پر تنازعہ چل رہا تھا جس میں دونوں قبائل کے درجنوں افراد ہلاک وزخمی ہوچکے ہیں۔

گزشتہ دونوں نصیرآباد کے علاقے ربیع کینال ٹو پر صبح سویرے انتظامیہ کی پشت پناہی میں جدید اسلحہ سے لیس درجنوں افراد نے جتوئی قبیلے کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا اور دو سو گھروں کو جدید مشینری ٹریکڑوں سے مسمار کرکے دو سو خاندانوں جن میں عورتیں بچے بوڑھوں کو ضلع بدر کرکے مخالفین کو 14400ایکڑاراضی کازبردستی قبضہ دلا دیا گیا ہے ۔

اس وقت موضع جتوئی جدید اسلحہ کا ڈھیر بن گیا ہے دو نوں قبائل میں خونی تصادم ہونے کا خدشہ پید ا ہو گیا ہے۔

موضع جتوئی میں جتوئی قبائل کو ضلع بدر کے حوالے سے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جتوئی قبیلے کے معتبرین میر عبدالغفور جتوئی ملک رحیم جتوئی وڈیرہ شادی خان جتوئی وڈیرہ شاہنواز جتوئی میر عبدالرسول جتوئی میر مسکان خان جتوئی اور محمد عمر جتوئی نے الزام عائد کیا کہ نصیرآباد پولیس مکمل جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔

قانونی بلوچی رویات چادر چار دیواری کے تقدس کی پالی کرتے ہوئے نوتال پولیس ایس ایچ او نوتال کے ہمراہ مخالفین کے ہمراہ جدید اسلحہ کے ہمراہ ہمارے گھروں میں داخل ہو کر دو سو سے زائد گھروں کو مسمار کرکے دو سو خاندانوں کو ضلع بدر کر دیا گیا ہے ۔

اس طرح کی بربریت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج بھی نہیں کر رہی ہے جس طرح سے نصیرآباد پولیس نے ہمارے قبیلے کیساتھ کیا ہے ہماری ایک عورت دو بچوں سمیت تاحال غائب ہے اتنے بڑے واقعہ پر کمشنر نصیرآباد ڈپٹی کمشنر ڈی آئی جی پولیس کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان چیف سیکریڑی بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ موضع جتوئی میں پیدا ہونے والی کشیدگی کا فوری نوٹس لیں جتوئی قبیلے کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔