|

وقتِ اشاعت :   October 17 – 2017

 اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا جب کہ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سزائے موت کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ پولیس ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں  اور پھر کہتے ہیں کہ عدالت نے انصاف نہیں کیا تاہم سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا۔ جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے، اللہ کا حکم ہے کہ سچی گواہی دو،اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے مگر پھر بھی شہادت مانگی جاتی ہے۔

عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد سپریم کورٹ نے سزائے موت کے ملزم قمر زمان کو بری کرنے کا حکم دیا، ملزم قمر زمان 12 سال سے قتل کے مقدمے میں قید تھا۔ ملزم قمر زمان کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی اور ہائی کورٹ نے سزا کو برقرار رکھا تھا۔