|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2017

کوئٹہ :  بی این پی کے رہنماؤں کہا ہے کہ پارٹی کارکنوں نے ہر سخت مشکل وقتوں میں بلوچ قومی تحریک اور بلوچستان میں ہونے والے جاری ناانصافیوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہوکر بلوچ قوم اور سرزمین کے خلاف ہونے والے سازشوں کا نہایت ہی ثابت قدمی مسقبل مزاجی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے عملی طور پر یہ ثابت کیا ۔

بی این پی جیسے مضبوط سیاسی قوم وطن دوست جماعت کی موجودگی میں حکمران کسی بھی صورت میں اپنے توسیعی پسندانہ عزائم اور سازشوں میں کامیاب نہیں ہونگے پارٹی کارکنوں نے طویل ترین قربانیوں کا سامنا کرتے ہوئے نیشنلزم کی حقیقی سیاست کو پروان چڑھایا یہ کریڈیٹ پارٹی کارکنوں کو جاتا ہے کہ جنہوں نے کبھی بھی خوف وہراس مشکلات اور مسائل کی پروا کئے بغیر اپنے وطن کے ساتھ سچی وابستگی کا عملی مظاہرہ کیا ۔

پارٹی کے کارکن اپنے تمام تر توانائیوں کو پارٹی کو سیاسی تنظیمی طور پر جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے پارٹی کوسینٹفک بنیادوں پر مضبوط و فعال بنانے پرمرکوز رکھتے ہوئے اپنے جملہ توانائیوں کوبروئے کار لائے کیونکہ آج بلوچستان کے باشعور عوام کی نظریں پارٹی کی اصولی موقف اور قربانیوں جدوجہد پر مرکوز ہیں کیونکہ پارٹی نے کبھی بھی عوام کی تائید اور اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچایا ۔

ان خیالات کا اظہار کلی احمد خان زئی ارباب میرنواز کاسی کی رہائش گاہ پر منعقدہ کوئٹہ کے یونٹ سیکرٹریز ڈپٹی یونٹ سیکرٹریز اور ضلعی کونسلران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری ملک نصیر احمد شاہوانی ،مرکزی کمیٹی کے رکن و ضلعی صدر اخترحسین لانگو، پارٹی کے مرکزی خواتین سیکرٹری بی بی زینت شاہوانی ، مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ،مرکزی کمیٹی کے اراکین غلام نبی مری ،فوزیہ بلوچ،ثناء بلوچ اور ملک محی الدین لہڑی نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جب بھی بلوچ قوم اور بلوچستانی عوام پر مشکل اور سخت وقت آئی ہے تو بی این پی وہ واحد سیاسی قوم وطن دوست جماعت ہے جنہوں نے آمریت کے دور اور نام نہاد جمہوری دور حکمرانوں کے ناانصافیوں کے خلاف بھر پور انداز میں آواز بلند کرتے ہوئے بلوچستانی عوام کی حقیقی معنوں میں قومی سیاسی جمہوری حقوق کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے اپنا بھر پور کردارادا کیا ۔

یہی وجہ ہے کہ بااختیار قوتوں کو پارٹی کی اصولی موقف اور جدوجہد کے مقابلے میں ایسے قوتوں کے اقتدار حوالے کیا جنہوں نے آج بلوچستان میں کرپشن کے ماضی کے تمام ہونے والے ریکارڈز تھوڑ ڈالے اور بلوچستانی وسائل اور منصوبوں کو کھوڑیوں کے داموں فروخت کرتے ہوئے بلوچستان کی قدرتی وسائل اور مال مڈی کو مال غنیمت سمجھتے ہوئے بلوچستانی عوام کی پسماندگی محرومی میں برابر کے شریک ہیں ۔

ان عناصر اور جماعتوں کو بلوچستان باشعور عوام کسی بھی صورت میں معاف نہیں کریگی اور بلوچستانی عوام نے ہمیشہ جنرل اور بلدیاتی الیکشن میں ایسے قوتوں کو مسترد کرتے ہوئے بی این پی کو اپنے حق رائے دہی کے حوالے سے اپنے مینڈیٹ سے نوازا لیکن بدقسمتی سے بااختیار قوتوں نے پارٹی کی مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں آج بلوچستان میں ناانصافیوں کا دور دورا ہے ۔

کرپشن قانون اور میرٹ کی پامالی آئے روز کی دہشت گردی واقعات نہتے مظلوم انسانوں کی قتل و غارت گری اغواء برائے تاوان اور دیگر مسائل میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے جوکہ ناکام طرز حکمرانی کی منہ بولتا ثبوت ہے ۔

انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ بلوچستانی عوام کو اس بحرانی صورتحال پسماندگی غربت بے روزگاری خوف وہراس کے سیاسی ماحول سے نکالنے کی خاطر اپنا بھر پور سیاسی کردار ادا کرتے ہوئے اپنے تاریخی اور تنظیمی ذمہ داریوں کو پورا کریں ۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ بیس سالوں سے پارٹی اپوزیشن اور جاری ناانصافیوں کے زیر عتاب ہونے کے باوجود گلی کوچوں پارٹی کی پذیرائی میں اضافہ ہورہا ہے باشعور عوام نے حکومت میں شامل جماعتوں کو مسترد کیا چونکہ اقتدار میں براجمان پارٹیوں نے عوامی مسائل مشکلات تعلیم صحت روزگار لوگوں کے جان ومال کے تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر چشم پوشی اختیار کرتے ہوئے صرف اور صرف اقتدار مراعات کرپشن کے اصول میں مصروف عمل ہے ۔

مجموعی طور پر بلوچستان کے قومی ایشوز پر دستبردار ہوگئے جس کے عملی ثبوت اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات میں ہوتے ہوئے سیندک پروجیکٹ میں وفاقی حکومت کے حوالے کرکے این او سی اور رضا مندی جاری کرکے صوبائی خودمختاری پرکارضرب لگائی اور اٹھارویں ترمیم کی مکمل خلاف ورزی کے مرتکب ہوچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی ترقی کی مخالف نہیں ہے لیکن ترقی کے متعلق پارٹی کے خدشات اور تحفظات تمام اصول اور قوانین کے عین مطابق ہے آج گوادر جوکہ ایشیاء کی گولڈن گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے گوادر کی مقامی آبادی پینے کے پانی کیلئے ترس رہے ہیں جوکہ حکمرانوں کی ترقی کی دعوئے کو ظاہر کرتی ہے ۔

اس موقع پر پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین میر جمال لانگو، شمائلہ اسماعیل ،ضلعی نائب صدرمیر غلام رسول مینگل ، جوائنٹ سیکرٹری لقمان کاکڑ، لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ، آغا خالد شاہ دلسوز ، حاجی محمد ابراہیم پرکانی ،میر قاسم پرکانی ، میر عزیز اللہ شاہوانی ، مجیب لہڑی ،ارباب میرنوازکاسی ملک نصیر قمبرانی ، میر شاہ جہان لہڑی ، رضا جان شاہی زئی سمیت پارٹی کے مختلف یونٹوں سے عہدیداران کثیر تعدادمیں موجود تھے اس موقع پر عوامی ایشوز کو حل کرنے کیلئے مختلف مختلف کمیٹیوں تشکیل دی گئی ۔