|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2017

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کا واحد حل سیاسی مذاکرات میں ہے اور مذاکرات کے ذریعے ہی ہم بلوچستان کے سیاسی و قومی مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہونگے ۔

یہ بات انہوں نے اتوار کو نیشنل پارٹی کے زیراہتمام بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کی 28 ویں برسی اور صدسالہ تقریبات کے حوالے سے کوئٹہ شاہوانی اسٹیڈیم سریاب میں عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

جلسہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری، نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدرمیر طاہر بزنجو ،صوبائی وزیر نواب محمدخان شاہوانی ، ایم این اے سردار کمال خان بنگلزئی،سینیٹر میر کبیراحمد محمد شہی ،صوبائی وزیر زراعت سردار محمداسلم بزنجو ،مرکزی ترجمان جان بلیدی ،صوبائی و زیر صحت میررحمت صالح بلوچ،میر ضیاء اللہ لانگو،سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار،ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی،چیئرمین بی ایس او گہرام اسلم بلوچ ،رکن اسمبلی حاجی اسلام بلوچ ،رکن اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ ، رکن اسمبلی ڈاکٹر یاسمین لہڑی،مرکزی کمیٹی کے ممبران نیاز بلوچ ،حاجی واحد شاہوانی ،علی احمد لانگو،حاجی عبدالصمد بلوچ نے بھی خطاب کیا۔

میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ نیشنل پارٹی پاکستان میں جمہوریت و پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑی ہے اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے ہرگز نہیں دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ بعض لوگ اس کوشش میں ہیں کہ ادارؤں کے درمیان تصادم ہو تاکہ وہ اسکا فائدہ اٹھاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان لوگوں پر واضح کرناچاہتے ہیں کہ نیشنل پارٹی پاکستان میں جمہوریت کے خلاف ہونے والی کسی غیر جمہوری اقدام کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی پاکستان میں جمہوریت و پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے ہراول دستے کا کردار ادا کررہی ہے اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے نہیں دے گی۔

میرحاصل خان بزنجو نے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچ قوم کے حقوق کے وہ عناصر دعوے کر رہے ہیں

جنہوں نے آمریت کے دور میں بلوچوں کو آگ اور خون کی دلدل میں دھکیل دیا اور بلوچ نوجوانوں کو تعلیم ،ٹیکنالوجی سے دو ر کردیا آج بلوچستان کی پسماندگی کی ذمہ دار سابق آمر کے دور حکمرانی میں اقتدار کے مزے لینے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حقیقی سیاسی جماعت ہی قوموں کوبہتر مستقبل دے سکتی ہے اور نیشنل پارٹی واحد قومی جماعتت ہے جو بلوچ اور بلوچستان کے عوام کو انکے حقوق دلاسکتی ہے ۔ انہوں نے نیشنل پارٹی کوئٹہ کے صدرحاجی عطا محمد بنگلزئی اور کابینہ ،کارکنوں ،نواب محمدخان شاہوانی ، سردار کمال خان بنگلزئی ،میر ضیاء اللہ لانگو اور کبیر محمد شہی کی کوششوں کو جلسے کی کامیابی کے حوالے سے سراہا۔

جلسے سے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے جلسہ کی کامیابی عظیم قومی رہنما کی جدوجہد کا نتیجہ ہے جو یوسف عزیز مگسی ،میر غوث بخش بزنجو ، گل خان نصیر ،محمد حسین عنقا ،مولا بخش دشتی ، فدا احمد شہید، ڈاکٹر یاسین شہید ،شہید میر عبدالخالق لانگو،ڈاکٹر شفیع بلوچ اور سینکڑوں سیاسی کارکنوں کی بے لوث جدوجہد کا ثمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارتین آنی جانی ہیں نظریاتی کارکن سیاسی تنظیم کاری پر توجہ دیں اور سماج کو ظلم و جبر سے نکالنے میں عوام کی قیادت کریں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات کارکنوں کے لئے بڑا چیلنج ہیں اورانتخابات میں بھر پور کامیابی کو ہدف بناکر فروعی اختلافات کو پس پشت ڈال کر اپنا قومی کردارادا کرتے ہوئے 2018ء کے انتخابات میں پارٹی کو بلوچستان اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ واضح اکثریت کے بغیر یہاں کے مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے بلوچستان کے ساحل و وسائل کے تحفظ کیلئے کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ آئندہ کریگی۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں گوادر کے عوام سے انکی اپنی اراضی چھین کر بندر بانٹ کی گئی لیکن نیشنل پارٹی نے ان طاقتور مافیا کو الاٹمنٹ کی گئی زمین کو واپس لیکرانکے اصل مالکان کے حوالے کیا۔

انہوں نے کارکنوں کو شاندار جلسہ عام کے انعقاد پر مبارکباد دی اور انتظامیہ ،پولیس اور میڈیا ،ایف سی کے جوانوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بھر پور اپنا کردار ادا کیا اور پورا دن ہمارے کارکنوں کے ساتھ ڈیوٹی بھی دی اور پرامن جلسہ عام کے انعقاد کو یقینی بنایا۔