|

وقتِ اشاعت :   October 29 – 2017

کراچی:  اے پی این ایس نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صوبہ بلوچستان میں بعض قانون شکن تنظیموں کی جانب سے دھمکیوں کے نتیجے میں اخبارات کی تقسیم کے نظام کی مکمل بندش پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سوسائٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں جو 26 اکتوبر کو منعقد ہوا اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ حکومت بلوچستان کی واضح یقین دہانی کے باوجود صوبہ میں اخبارات کی تقسیم کے نظام میں خلل پڑا ہے۔

کمیٹی کا کہنا تھا کہ عسکری تنظیمیں اخبارات کی تقسیم کے نظام میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں جو حکومت بلوچستان کی خراب حکمرانی کی عکاس ہے. کمیٹی نے وفاقی حکومت اور مسلح افواج سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھیں اور صوبہ میں ریاست کی رٹ کو بحال کریں. ایک اور قرارداد میں کمیٹی نے وزارت اطلاعات کی ایما پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے روزنامہ صحافت اور روزنامہ دوپہر اسلام آ باد کے ڈیکلئرشن منسوخ کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

کمیٹی نے اسلام آ باد انتطامیہ کی اس زیادتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو پریس نیوز پیپرز نیوز ایجنسیز اینڈ بکس رجسٹریشن آ رڈیننس 2002کی خلاف ورزی قرار دیا کمیٹی نے اس ایکشن کو وفاقی حکومت کی جانب سے اشارہ قرار دیا کہ وہ جمہوری اقدار کی منافی کرتے ہوئے پرنٹ میڈیا کو دبانا چاہتی ہے۔

کمیٹی نے اس اقدام کو آ زادی صحافت پر حملہ تصور کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا کہ اگر اخبارات کے ڈیکلریشن بحال نہ ہوئے تو اے پی این ایس اس کے خلاف اپنی رکن مطبوعات میں اشتہاری مہم چلائے گی۔

کمیٹی نے نیب کی جانب سے معزز ایڈورٹائزنگ پریکٹشنرز اور سینئر پروفیشنلز کی کرپشن کے الزام میں گرفتاری پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور گلزار علی سلمان منصور مسعود ہاشمی اور دیگر اشتہاری پریکٹشنرز کی گرفتاری کو ایڈورٹائزنگ سیکٹر کی تباہی کے مترادف قرار دیا جو میڈیا انڈسٹری کا ایک اہم حصہ ہے۔

کمیٹی کی یہ رائے تھی کہ ملک میں مروجہ قواعد کے تحت اشتہارات صوبائی محکمہ اطلاعات کی ہدایت پر ایڈورٹائزنگ پریکٹشنرز نے جاری کئے تھے اور اگر ریلیزنگ اتھارٹی کی طرف سے اس میں کوئی بدعنوانی ہوئی تھی تو اشتہاری ایجنسیوں کو اس کا مورد الزام نہیں ٹھرایا جا سکتا۔

کمیٹی نے ان کی فوری رہائی کے علاوہ اشتہاری شعبے سے وابستہ تمام ملزمان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری واپس لینے کا مطالبہ کیا. کمیٹی نے اشتہاری ایجنسیوں کی درخواستوں پر غور کرتے ہوئے زینتھ ایڈورٹائزنگ کمیونیکیشن پرائیوٹ لمیٹڈ کراچی ، اپ ٹک وینچرز پرائیوٹ لمیٹڈ کراچی اور پرسپیکٹو میڈیا لاہور کو پروویڑنل ایکریڈیشن دینے کا فیصلہ کیا۔

کمیٹی نے زینڈر کمیونیکیشن پرائیوٹ لمیٹڈ کراچی کی ایکریڈیشن کی سیپریشن کی اجازت دینے کی منظوری کے علاوہ آرجی بلیو کمیونیکیشنز کراچی اور ویلوسٹی مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشنز لاہور اور لاہور پبلسٹی سروسز لاہور کی ری اسٹرکچرنگ کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا۔

کمیٹی نے روزنامہ امت پشاور روزنامہ امروز کراچی ماہانہ ڈینٹل نیوز کراچی کو ایسوسی ایٹ ممبر شپ دینے کے علاوہ ماہنامہ ویج کراچی کی اپیل پر اس کی ممبرشپ بحال کرنے کا فیصلہ کیا کمیٹی نے سرمد علی کے برادر نسبتی وجاہت علی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔اراکین نے عرفان اطہر کی علالت پر تشویش کا اظہار کیا اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔

اجلاس میں سرمد علی صدر،مہتاب خان نائب صدر،عمر مجیب شامی سیکریٹری جنرل، ایس ایم منیر جیلانی جوائنٹ سیکریٹری،ممتاز اے طاہر روزنامہ آفتاب،محمد بلال فاروقی روزنامہ آ غاز، رحمت علی رازی ویکلی عزم اور روزنامہ طاقت، ہمایوں طارق ڈیلی بزنس رپورٹ،نوید چوہدری ڈیلی سٹی 42،سید علی حسن نقوی ڈیلی ڈان،نجم الدین شیخ ڈیلی دیانت،محمد وقارالدین ڈیلی دنیا،جاوید مہر شمسی ڈیلی کلیم،محمداسلم لغاری ڈیلی کاوش،امتنان شاہد ڈیلی خبریں، عامر محمود کرن ڈائجسٹ،سید ممتاز احمد شاہ ڈیلی مشرق لاہور، بلال محمود نوائے وقت،عنایت اللہ نیازی ماہنامہ نیا رخ، فیصل زاہد ملک پاکستان آ بزرور،ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی روحانی ڈائجسٹ،خوشنود علی خان ڈیلی صحافت، ہمایوں گلزار ڈیلی سیادت، جمیل اطہر ڈیلی تجارت، شاہد محمود ڈیلی تجارتی خبریں اور عثمان عرب ستی ڈیلی وطن گجراتی نے شرکت کی۔