|

وقتِ اشاعت :   November 1 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں بلوچ رہنماء ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی اہلیہ اور دیگر 3خواتین سمیت بچوں کی اغواء نما گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اقدام بلوچ اور اسلامی روایات کے برعکس اقدام ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں بے گناہ ماؤں بہنوں کی اغواء نما گرفتاری قابل افسوس ہے ۔

اب بلوچستان میں چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی سے بھی گریز نہیں کیا جا رہا ہے ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ حکومت کو مطلوب ہیں تو ان کی حد تک کارروائی سمجھ میں آتی ہے لیکن خواتین ، بچوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کے واقعات دراصل بلوچ روایات کو دانستہ طور پر پامال کرنے کی پالیسی اپنائی جا رہی ہے جو کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں ۔

حکومت ، حکمران اور ریاستی ادارے بلوچ نوجوان کو لاپتہ کر کے مسخ شدہ لاشیں پھینکتے تھے اب تو بلوچستان میں ایسی روایت کی بنیاد رکھ دی ہے کہ اب بلوچ ماؤں بہنوں کی اغواء نما گرفتاریوں کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے بی این پی قومی جمہوری سیاسی جماعت ضرور ہے ۔

لیکن ہمارے سامنے بلوچ مائیں بہنوں کی عزت ، ننگ و ناموس کی حفاظت ہماری سیاسی جدوجہد میں زیادہ مقدم ہے اور بلوچ روایات ، چادر و چار دیواری کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھ کر ہمیشہ جدوجہد کی ہے اور ایسی پالیسیاں اب قابل قبول نہیں کہ گھروں سے ماؤں، بہنوں اور بچوں کو غائب کر دیا جائے بلوچ قومی غیرت و جذبہ اجازت نہیں دیتانوبت اس حد کو پہنچ چکی ہے ۔

چادر و چار دیواری کے ننگ و ناموس کے حفاظت کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں ہماری تاریخ ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ ہم اپنے ماؤں ، بہنوں اور بچوں کی حفاظت کیلئے قربانیاں دیں بیان میں کہا گیا کہ حکمران اور ریاستی ادارے اب بھی بلوچستان کے معاملات کو بزور طاقت حل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔

آمر و سول ڈکٹیٹروں نے ہمیشہ بلوچوں کے ساتھ ایسی روش رکھی اور ایسے پالیسیوں پر عمل پیرا رہے کہ بلوچوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی پالیسی پر گامزن دکھائی دیتے ہیں جس کے نتیجے میں آج حالات اس نہج تک پہنچ چکے ہیں ۔

پارٹی نے ہمیشہ معاشرے میں بے گناہ انسانوں کی قتل و غارت گری کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا تاکہ معاشرے میں بہتر فضاء قائم ہو لیکن اب انتہاء ہو چکی کہ بے گناہ ماؤں بہنوں کو گھروں سے گرفتار کیا جا رہا ہے بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ فوری طور پر گرفتار خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے اس کے برعکس بلوچستان نیشنل پارٹی اپنے احتجاجی حکمت عملی کا اعلان کرے گی۔