|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2017

 کراچی: ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے ارکان اور علاقائی ذمہ داران کی اکثریت نے پارٹی کے نام اور انتخابی نشان سے دستبردار ہونے سے انکار کردیا ہے۔

گزشتہ روز پی ایس پی کے ساتھ سیاسی اتحاد کے فیصلے پر فاروق ستار کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی اور علاقائی ذمہ داران کی اکثریت نے پارٹی کے نام سے دستبردار ہونے سے انکار کردیا۔

عامر خان، علی رضا عابدی اور شبیر قائم خانی کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان امین الحق اور ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا بھی فیصلے سے ناراض ہیں اور  انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

ناراض رہنما و کارکنان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نام کسی صورت تبدیل نہیں ہونے دیں گے، اگر پارٹی کا نام تبدیل کیا گیا تو سیاست سے ہی کنارہ کشی اختیار کرلیں گے۔

ترجمان امین الحق کل مشاورتی اجلاس اور پریس کانفرنس سے غائب رہے اور اب ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے اتنے بڑے پاور شو کے بعد ایسا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے جب کہ ڈپٹی کنونیر شاہد پاشا نے فاروق ستار کے سامنے 24 نکاتی قرارداد پیش کردی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ رابطہ کمیٹی کو فی الفور تحلیل کیا جائے، چند لوگوں کے فیصلے پوری رابطہ کمیٹی اور کارکنان پر مسلط نہ کیے جائیں، گزشتہ روز کے فیصلے سے کارکنان اورعوام کوبہت دکھ پہنچا ہے جب کہ کارکنان کا اجلاس بلا کر انٹرا پارٹی الیکشن کروائے جائیں۔

ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی نے صورت حال پر غور کے لیے بہادر آباد میں واقع پارٹی کے عارضی دفتر میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔