|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2017

کوئٹہ: پارٹی کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے سیاسی و فکری جدوجہد کی ضرورت ہے وقت و حالات کے تقاضوں کے مطابق سیاسی شعوری جدوجہد ضروری ہے 18فروری کو ضلع کوئٹہ کے انتخابات کرائے جائیں گے بی این پی سیسہ پلائی سیاسی قوت بن چکی ہے ۔

عوام کی پذیرائی ہماری سیاسی اخلاقی جیت ہے پارٹی سیکرٹریٹ میں مرکزی قائمقام صدر عبدالولی کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس کے مہمان خاص پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی تھے ۔

اجلاس میں کوئٹہ میں موجودہ مرکزی کابینہ وکمیٹی اور ضلعی عہدیداران نے شرکت کی جس میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ‘ مرکزی فنانس سیکرٹری ملک نصیر شاہوانی ‘ مرکزی سیکرٹری خواتین زینت شاہوانی ‘ مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ‘ مرکزی کمیٹی کے ممبر ساجد ترین ایڈووکیٹ ‘ غلام نبی مری ‘ جمیلہ بلوچ ‘ امبر زہری ‘ ثانیہ حسن کشانی ‘ یونس بلوچ ‘ میر غلام رسول مینگل ‘ لقمان کاکڑ ‘ اسد سفیر شاہوانی ‘ ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ‘ ملک ابراہیم شاہوانی نے شرکت کی ۔

اجلاس میں پارٹی کو کوئٹہ میں مزید متحرک و فعال بنانے کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے جن میں پارٹی کے ضلعی انتخابات 18فروری 2018ء کو کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ضلع کونسل کے اجلاس میں نئی ضلعی کابینہ کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی جبکہ 15فروری تک کوئٹہ میں یونٹ سازی کا مرحلہ مکمل کیا جائیگا ۔

از سر نو تنظیم کاری کا عمل 3ماہ تک جاری رہے گا اور پارٹی کو کوئٹہ میں مزید مضبوط و مستحکم بنانے کے حوالے سے مختلف تجاویز بھی دیئے گئے پارٹی بلوچستان بھر میں سیسہ پلائی سیاسی قوت بن چکی ہے جس کو کا مکمل مینڈیٹ حاصل ہے عوام کی بڑھتی ہوئی پارٹی سے وابستگی و پذیرائی اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام نے پارٹی ہی کو مسائل کے حل کے حوالے سے سیاسی قوت تسلیم کیا ہے ۔

پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان میں سیاسی ‘قومی ‘ جمہوری فکر و فلسفے اور نظریاتی جدوجہد کو تقویت دے رہے ہیں تاکہ بلوچستان میں نیم قبائلی جاگیردارانہ فرسودہ رشتوں کے خاتمے اور حقیقی ترقی و خوشحالی کی جانب بلوچستان کو گامزن کیا جا سکے ۔

اجلاس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں جدید بنیادوں پر استوار کیا جا رہا ہے عوامی رابطہ مہم ‘ تنظیم کاری ‘ بلوچستان کے عوام کو پارٹی سے مزید قریبی تعلقات استوار رکھنے اور بنیادی انسانی سہولیات کے حوالے سے ہمہ وقت آواز بلند کرنے کی جدوجہد کو پروان چڑھا رہے ہیں ۔

اجلاس میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں 57فیصد بلوچ رجسٹریشن اور ب فارم کی سہولیات سے محروم ہیں اس حوالے سے اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے 2018ء سے قبل الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ جن لوگوں کے انتخابی فہرستوں میں شامل نہیں یا غلط جگہ اندراج ہے ۔

ان کے اندراج کے عمل کو یقینی بنا کر تصدیق کرائی جائے پارٹی نے ہر دور میں عمل کے وسیع تر مفادات کی خاطر جدوجہد کی ہے تاکہ عوام کے اجتماعی مفادات کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے آج اکیسویں صدی میں عوام انسانی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں اس حوالے سے بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔

پارٹی نے ہمیشہ عوام کی حقیقی ترجمانی کی ہے تاکہ معاشرتی و معاشی مسائل کو حل کرنے کی جانب بڑھا جا سکے پانچ ساڑھے چار سالوں میں عوام کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے اسی لئے آج عوامی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

عوام میں بے چینی پائی جا رہی ہے کہ اس جدید دور میں بھی انہیں انسانی ضروریات تک میسر نہیں پارٹی عوام کے اجتماعی مفادات کیلئے آواز بلند کرنے کو ترجیح دی کیونکہ ہم عوام کے حقیقی ترجمانی کرتے ہیں اور عوام کی امنگوں ‘ احساس جذبات کے عین مطابق جدوجہد کر رہے ہیں ۔

ہماری جدوجہد غیر متزلزل انداز میں جاری ہے حکمرانوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لفاظی باتوں کی بجائے عملی طور پر عوام کے جملہ مسائل کو حل کریں اجلاس میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے پارٹی عہدیداران اور کارکنان 2018ء کے جنرل الیکشن کی تیاریاں شروع کر دیں کیونکہ پارٹی قومی جمہوری سیاست کا فروغ چاہتی ہے اور پارٹی جنرل انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی آمر دور سے اب تک جتنے بھی حکمران آئے ۔

انہوں نے عوام کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے اپنی ذاتی مفادات کو ترجیح دی اجلاس میں پارٹی کارکنان و رہنماؤں کو ہدایت کی گئی کہ وہ 18فروری کے ضلع کوئٹہ کے انتخابات کے حوالے سے تنظیم کاری ‘ یونٹ سازی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ پارٹی کوئٹہ میں مزید فعال و متحرک ہو سکے ۔