|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2017

اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ دھرنا مذاکرات کے ذریعے ختم کرایا جائے۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے چیرمین سینیٹر راجہ ظفرالحق کی رہائش گاہ پر دھرنا کمیٹی کے وفد سے مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دھرنے کی وجہ سے لاکھوں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے،

آج بھی راستے بند ہونے کے سبب ایک ہلاکت ہوئی اور اس وجہ سے ہم پر دھرنے کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے لیکن حکومت اس وقت ملک میں کشیدگی یا تناؤ نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی دھرنا نہیں اور نہ ہی کوئی معمولی صورتحال ہے بلکہ اس میں مذہبی جذبات شامل ہیں اس لیے مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کررہے ہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم نے سنجیدگی کے ساتھ کوشش کی ہے کہ دھرنے والے ملک کے حالات اور معاملات کی سنگینی کو سمجھیں، ہمیں خوشی ہے کہ علما کے  وفد سے مذاکرات ہوئے جو مثبت ثابت ہوئے اور جلد کسی حتمی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں بھی یہی بات کی کہ ختم نبوت والے قانون کو قیامت تک کے لیے نافذ کردیا ہے لہذا یہ حکومت کا بہت بڑا کارنامہ ہے، اس پر حکومت پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے جشن منانا چاہیے۔ 

وزیرداخلہ نے کہا کہ وزیرقانون سےاستعفے کا مطالبہ ٹھوس ثبوت اور دلیل تک ممکن نہیں جب کہ وزیرقانون نے ختم نبوت پر ایمان لانے سے متعلق بیان بھی جاری کیا ہے۔