|

وقتِ اشاعت :   November 20 – 2017

 اسلام آباد: وزیر داخلہ احسن اقبال نے دھرنا ختم کرانے کیلئے عدالت سے مزید 48 گھنٹے کی مہلت لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے حالات تشدد کی اجازت نہیں دیتے تاہم سازشی چاہتے ہیں کہ لال مسجد اور ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ ہو۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عدالت سے مزید 48 گھنٹے کی مہلت لی ہے، شہر کے علما و مشائخ نے بھی دھرنا ختم کرانے میں اپنا کردارادا کیا ہے، ہماری خواہش ہے کہ دھرنا پرامن طور پر ختم ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی کوشش کر رہے ہیں تاہم اطلاعات ہیں کہ دھرنے میں موجود کچھ عناصر انتشار چاہتے ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کا قانون پہلے سے زیادہ مضبوط ہو چکا ہے اور اسے قیامت تک کے لیے مضبوط بنادیا ہے، لہذا ختم نبوت پر کسی سمجھوتے کا تاثر دیناغلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کا فائدہ ملک دشمن اٹھانا چاہتے ہیں، دھرنے والے ختم نبوت کی خدمت نہیں بلکہ ملک دشمنوں کو خوش کررہے ہیں جب کہ مظاہرین نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، ملک کے حالات کسی بھی قسم کے تشدد کی اجازت نہیں دیتے، ملک میں خون خرابہ نہیں کرنا چاہیے جب کہ سازشی چاہتے ہیں کہ ملک میں دو بارہ لال مسجد اور ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ ہو۔ 

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں ذمہ داری لیتا ہوں انتظامیہ میری کمانڈ میں کام کر رہی ہے، عدالت نے ہمیں جمعرات تک کا وقت دیا ہے تاہم اگلے 24 سے 48 گھنٹے میں دھرنا ختم کرانے کا پرامن حل تلاش کرلیں گے جب کہ عدالت کو بتایاہے کہ آئندہ اسلام آباد میں کسی کو دھرنانہیں کرنے دیاجائےگا۔