|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2017

 انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے خلاف بھی آف شور کمپنی اسکینڈل سامنے آگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی حزب اختلاف کی جماعت سی ایچ پی نے صدر رجب طیب اردوان کے قریبی افراد پر آف شور کمپنی میں لاکھوں ڈالرغیر قانونی طور پر منتقل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

اپوزیشن نے صدر کے خلاف مبینہ دستاویزی شواہد بھی جاری کردیے ہیں جن کے مطابق بیلوے لمیٹڈ اور اردوان کے قریبی ساتھیوں کے درمیان 15  ملین ڈالر کی مبینہ منتقلی کی گئی ہے۔

رہنما سی ایچ پی کا کہنا ہے کہ رقم کی منتقلی کی 2 ہی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں منی لانڈرنگ یا پھر ٹیکس چوری شامل ہیں۔ حزب اختلاف کی جماعت کی جانب سے مبینہ دستاویزات پیش کرنے پر ترک صدر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سی ایچ پی کے نمائندے جھوٹے ہیں اور یہ دستاویزات بھی جعلی ہیں۔