|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2017

کوئٹہ :  نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سیاسی کارکنوں پر تشدد اور سیاسی عمل کو بزور قوت و بندوق روکنا دہشت گردی ہے شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو کو شہید کرنے والے اپنے آپ کو فتح یاب کہنے کی جرأت بھی نہیں کرسکتے ،نیشنل پارٹی کیچ آفس پر حملہ بزدلانہ فعل اور سیاسی جمہوری جدوجہد کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔

ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل محراب بلوچ ‘ ضلعی صدر کوئٹہ حاجی عطاء محمد بنگلزئی ‘ اراکین مرکزی کمیٹی چیئرمین خیرجان بلوچ ‘ حاجی صالح محمد بلوچ ‘ رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی ‘ چیئرمین بی ایس او (پجار) واجہ گہرام اسلم بلوچ ‘ وحدت عہدیداران موسیٰ جان خلجی ‘ عبیدلاشاری ‘ صدیق پانیزئی ‘ صوبائی جنرل سیکرٹری بی ایس او (پجار) عمران بلیدی ‘ گورگین بلوچ ‘ ضلع فنانس سیکرٹری سعید سمالانی ‘ رابطہ سیکرٹری میر حیدر رئیسانی ‘ پارلیمانی لیڈر میٹروپولٹن کارپوریشن میر عبدالغفار قمبرانی ‘ خیام ثناء ‘ عبدالستار بلوچ ‘ آصف جان مسیح اور ضلع کوئٹہ کے جنرل سیکرٹری علی احمد لانگو نے شہید شفیع بزنجو کی برسی کے موقع پر تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر خیام ثناء اور نصیراحمد بزنجو کی ترتیب شدہ کتاب بنام ’’شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو‘‘ کی تقریب رونمائی بھی ہوئی اورشہید کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی

نیشنل پارٹی کے قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برادر کش قوتیں بلوچ معاشرے کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنا چاہتی ہیں اپنے ہی بازو کو قتل و غارت گری کا نشانہ بنانا کونسی قوم پرستی ہے آج دنیا بلوچ قوم سے سوال کرتی ہے کہ مظلوم کیسے دوسرے مظلوم کو نشانہ بنا سکتا ہے ۔

نہتے اور غریب مزدوروں کو ٹارگٹ کرنا ظلم و ستم کی نئی داستان ہے بلوچ سیاسی کارکنوں کو شہید کرنا اورمخبر کا نام دینا مسلح قوتوں کی ناکامی کا نشان ہے مقررین نے کہا کہ مولا بخش دشتی ‘ ڈاکٹر نسیم جنگیان ‘ ڈاکٹر شفیع بزنجو اور دیگر کو شہید کرنے سے تحریک زوال کا شکار ہوئی اورآج عوامی پذیرائی کھوکرحواس باختگی کا شکار ہوچکی ہے ۔

اس کے برعکس نیشنل پارٹی مزید منظم اور مستحکم ہوئی مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر شفیع بزنجو عظیم شخصیت تھے وہ اپنے قوم اور علاقے کے ساتھ مخلص تھے آواران میں کشیدہ حالات کے باوجود انہوں نے ہمیشہ اپنے لوگوں کی خدمت کو ترجیح دیا شہید میلوں کا سفر طے کرتے ہوئے غریب مریضوں کا علاج کراتے تھے اور اپنی تنخواہ بھی وقف کردیتے تھے ۔

مقررین نے کہا کہ شہید ڈاکٹر شفیع بزنجو کا قاتل اپنے آپ کو فتح یاب کہنے کی جرأت نہ کرے شہید کی نماز جنازہ اور فاتحہ میں ہزاروں کی شرکت قاتلوں کے منہ پر سیاہی سے کم نہیں پارٹی کارکن شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی سیاسی جدوجہد کو آگے بڑھائیں ۔

دریں اثناء نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیراہتمام نیشنل پارٹی کیچ آفس پر حملے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور اس بزدلانہ فعل کی بھرپور مذمت کی گئی

کارکنوں نے سیاسی دہشت گردوں کے خلاف بھرپور نعرہ بازئی کی نیشنل پارٹی کے قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد آزادی کے ٹھیکیداروں سیاسی عمل کو بزور طاقت زیر کرنا چاہتے ہیں جس کی ہم کسی طرح اجازت نہیں دیں گے ۔

نیشنل پارٹی سیاسی جمہوری جماعت ہے اور بلوچستان کی نمائندہ جماعت ہے اور آج بلوچستان کے باشعور عوام نیشنل پارٹی کی شعوری جدوجہد سے متاثر ہو کر نیشنل پارٹی کے جھنڈے تلے منظم ہو رہے ہیں اور ان نام نہاد عناصر کو نیشنل پارٹی کی مقبولیت ہضم نہیں ہورہی اور نیشنل پارٹی کی قیادت اور کارکنوں کو شہید کررہے ہیں جو کہ ان کی پسماندہ سوچ کی عکاس ہے ہم یہ باور کراتے ہیں کہ نیشنل پارٹی بلوچ اور بلوچستان کی قومی جماعت ہے اور بلوچستان اور عوام کی سیاست نیشنل پارٹی کو کوئی روک نہیں سکتا۔