|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2017

کچلاک: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدرسرداریارمحمدرندنے کہاہے کہ حکمران عوام کے خادم نہیں بلکہ اقتدارکے بھوکے ہے ،یہ لوگ سیاست کے نام پر عوام کی بجائے اپنی غربت مٹارہی ہے۔

پشتون قوم پرست جماعت کے سربراہ پنجاب کے ایک ایسے کرپٹ سیا ستدان کے ساتھ کھڑے ہو کر ملکی آئین کی تحفظ کی بات کررہے ہیں جس کو عدالت عظمیٰ نے چوراورڈاکوثابت کرکے نااہل قراردیدیاہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پی ٹی آئی کچلاک کے صدر حاجی محمدحسین کاکڑ کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجتماع سے مرکزی سینئر نائب صدرمیرمحمداسماعیل لہڑی ،مرکزی نائب صدرنوابزادہ شریف جوگیزئی ،مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری خادم حسین وردگ ،صوبائی نائب صدرملک منیر احمدکاکڑ،سابق صوبائی صدرقاسم سوری ،ہمایون بارکزئی ،ملک نصیب اللہ بیٹنی ،ملک فیصل کاکڑاوردیگرنے بھی خطاب کیا ۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان کو جس مقصد کے لئے آزادکیا گیا ،آج کرپٹ اورنااہل حکمرانوں نے انھیں ایشےئن ٹائیگرکے بجائے آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا مقروض بناکررکھ دیا ہے ،تحریک انصاف ہی ملک میں تبدیلی اور انقلاب لے آئے گی ۔

پی ٹی آئی اقتدارکا بھوکا نہیں بلکہ ملک میں22کروڑسے زائد عوام کے ساتھ سیاست کے نام پر جو کھیل کھلا جارہی ہے ،ان کرداروں کو بے نقاب کرکے قوم کی لوٹی ہوئی کھربو ں روپے کو واپس لاکر قومی خزانے میں جمع کرے گی ،انھوں نے کہا کہ عوام اب کرپٹ اورنااہل حکمرانوں کو پہچان چکے ہیں ،کہ ملک میں حقیقی تبدیلی پی ٹی آئی اورقائد عمران خان ہی کی مرہون منت ہے ۔

انھوں نے کہا کہ سابق کرپٹ اورنااہل وزیراعظم میاں نوازشریف اوران کے خاندان نے اقتدارکو کرپشن اورلوٹ مارکا ذریعہ بناکررکھا تھا ،آج قوم نے دیکھ لیا کہ صادق اورامین کے لبادہ میں چھپاہو ا شخص علی بابا چالیس چورکا سرغنہ نکلا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ بلوچستان کے وسائل کو کبھی مذہب پرستی کے لبا دے میں توکبھی قوم پرستی کے خوشمناء کے ذریعے لوٹ کھسوٹ لی ہے ،گزشتہ دس سالوں سے بلوچستان کو جتنا فنڈزملا ہے ۔

اگریہ نام نہاد قوم کے ہمدردغریب عوام پر خرچ کرتے تو آج بلوچستان کے تعلیمی ادارے اورہسپتال خیبر پشتونخوااورپنجاب کے برابر ہوتے ،اج یہاں کے عوام تالابوں اورجوہڑوں کے گنداپانی پینے اوریہاں غربت کی لکیر سے نیچے لوگ زندگی بسرکرنے پر مجبورنہ ہوتے ،دراصل پنجاب کے خلاف نعرے بازی سیا سی ہے حقیقی نہیں۔

انھوں نے کہا کہ پشتون بلوچ صدیوں سے خونی رشتوں میں منسلک دوبرادرقوا م ہے ،ہمارے ناعاقبت اندیش قوم پرست پشتون بلوچ کے نام پر سیا ست کرکے انھیں آپس میں لڑاکر نفرتوں کے بیج بورہی ہے ،کیونکہ ان لوگوں کی سیا ست کا دارلمدارنفرت پر ہے اوراسی کے نام پر اقتدارکے مزے لوٹ رہے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ پشتون حکمران جماعت کے سربراہ پنجاب کے ایک ایسے کرپٹ سیا ستدان کے ساتھ کھڑے ہو کر ملکی آئین کی تحفظ کی بات کررہے ہیں جس کو عدالت عظمیٰ نے چوراورڈاکوثابت کرکے نااہل کردیا ہے ،اوران سے صادق اورامین کا لقب واپس لے کر قوم کے سامنے ان کی اوران کے خاندان کی کرپشن کو بے نقاب کردیا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ سابق نااہل وزیر اعظم کو ساڑھے چارسال تک بلوچستان آنے کا وقت نہیں ملا اورجب ملا توخان شہید عبدالصمدخان اچکزئی کی برسی کے موقع پر لنگرکی تقسیم پربھکاری بن کر ،

انھوں نے کہا کہ محمودخان اچکزئی میرے بزرگ اور قابل احترام ہے لیکن صدافسوس کہ و ہ ایک ایسے شخص کا ہم راہی بن چکا ہے جو قوم کے اربوں روپے چوری کرکے بیرون ملک منتقل کرچکے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں چار زون میں تقسیم کرکے ان کے صدورمنتخب ہوچکے ہیں ،لیکن چند عناصرپارٹی میں نفاق ڈالنے اورگروپ بندی کے لئے چارریجن کا واویلاکررہے ہیں ،ہم انھیں بتادینا چاہتے ہے کہ کام کروگے عزت ملے گی لیکن وہ بضدہے کہ پہلے عزت بعد میں کام کرینگے ۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان کا آئندہ وزیراعلیٰ بلوچستان پی ٹی آئی کا ہوگا جو خیبرپشتونخواکی طرح بلوچستان میں بھی تبدیلی لے کر آئے گی،

انھوں نے کہا کہ میں بحثیت بلوچ سردارپشتونوں سے کچھ مانگتا ہوں کہ وہ 2018ء کے انتخابات میں پہلے سے آزمودہ مذہب پرست اورقوم پرست کو مستردکرکے پی ٹی آئی کو ووٹ دیکر کامیا ب کرے۔