|

وقتِ اشاعت :   December 21 – 2017

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ قوم اور دین مبین اسلام کے لبادے میں جن قوتوں نے دوران الیکشن قوم کیساتھ وعدے وعید کئے وہ کہاں تک وفا کئے گئے نہ پچاس فیصد وسائل کی حصول، نہ جنوبی پشتونخوا قرارداد کی ہمت او رنہ ہی پشتو زبان کو دفتری زبان قرار دینے کی توفیق جبکہ اسلام اسلام کے نعرے لگا نیوالوں نے اسلام آباد کو مسکن بنا کر قوم اور وطن کو پرائے جنگ میں گزشتہ40 سالوں سے جھکڑ رکھا ہے ۔

فاٹا پشتونخوا انضما کی مخالفت کرنیوالے جانتے ہیں کہ وہاں پر قائم انتہا پسندی اور دہشت گردی کے پناہ گا ہیں قائم نہیں رکھا جا سکتا کسی کو اچھا لگے یا برا با چا خان کے ارمانوں کی تکمیل ہو کر رہے گا

ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، تحصیل چمن صدر گل باران افغان، صادق صدا، ڈاکٹر جلال، حاجی عبدالغفار، حاجی خدائے نظر اور حاجی عبدالجبار نے مزید آباد چمن میں اجتماعی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا ۔

اس موقع پر حاجی عبدالغفار ، حاجی محمد رسول، حاجی خدائے نظر اور جیلانی کی قیادت میں50 افراد نے مذہبی جماعت سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیااصغر خان اچکزئی نے نئے شامل ہونیوالوں کو مبارکباد دینے ان کے اس فیصلے کو ساہا۔

انہوں نے کہا کہ چمن کے عوام تا جر برادری، محنت کش ، غریب پرور عوام زندگی کے تمام سہولیات سے محروم ہیں نادرا سے شناختی کارڈز کے حصول کیلئے راتوں رات لائن میں کھڑے ہونے کے باوجود شناختی کارڈ نا پید ہے ۔

سرکاری ہسپتالوں ، سکولوں اور کالجز کی حالات زار آپ سب کے سامنے ہیں صرف سڑکوں ، نالیوں اور ٹینکیوں کو ترقی نہیں کہا جا سکتا وہ بھی صرف اور صرف کمیشن کے حصول کا ایک منافع بخش کاروبار کی حیثیت حکمرانوں کیلئے اختیار کر چکا ہے وہ کون سے اقدامات اٹھائے گ ئے جن کی سالہا سال دعوے اور وعدے کئے جا ر ہے تھے ۔

لہٰذا ہم پشتونوں سے ادراک کر نے کی اپیل کرتے ہیں اور یہ ہم آپ کو یقین اور باور دلاتے ہیں کہ فکر با چا خان کے سوانجات کا کوئی راستہ نہیں بچا پشتونوں نے پرایوں کی جنگ سے پشتون قوم اور پشتونخوا وطن کو بچانا اور بندوق کو چھوڑ کر قلم کو ہتھیار بنانا ہے تب ہم اس قابل ہو جائیں گے کہ اغیار کی لگائی ہوئی آگ خاک وخون کی اس کھیل کو ختم کر سکیں ورنہ اسی طرح غیروں کی جنگ میں جلتے رہیں گے۔