|

وقتِ اشاعت :   December 29 – 2017

کوئٹہ: نادرا اور حکومت بلوچستان کے درمیان اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ معاہدے کے تحت اب نادرا بلوچستان بھر میں کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسز کا اجراء کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو بلوچستان میں غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ شدہ اسلحے کے بڑھتے ہوئے رجحان سے نمٹنے کیلئے نادرا کے چیئرمین عثمان یوسف مبین اور بلوچستان کے سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر محمد اکبر حریفال نے معاہدے کی ایک یادداشت دستخط کئے۔ اس معاہدے کے تحت صوبے میں اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائیگا۔

تقریب میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی،ڈاکٹر جنرل پراجیکٹ نادرا ذوالفقار علی،ڈائریکٹر جنرل نادرا بلوچستان میر عجم خان درانی اور صوبائی حکومت کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

نادرا حکام کے مطابق معاہدے کی یہ یادداشت کسی سنگ میل سے کم نہیں جو وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔حکومت پاکستان صوبہ پنجاب،سندھ اور وفاق میں اسلحہ لائسنس کے پروجیکٹ کے حوالے سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کے تسلسل کو بلوچستان میں بھی جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے جس کی بدولت کم و بیش تین لاکھ دستی (مینوئل)اسلحہ لائسنسوں کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے۔ 

جیسا کہ پنجاب اور سندھ میں اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے اسی طرح بلوچستان میں بھی اس پراجیکٹ پر عملدرآمد سے ملک میں پرائیویٹ اسلحے کی مانیٹرنگ اور اس کی موثر مینجمنٹ کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

نادرا حکام نے بتایا کہ اس معاہدے کے مطابق نادرا کی جانب سے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 34 مقامات مختص کئے جائیں گے جہاں مینول لائسنس کے حامل شہری قانونی طریقہ کار کے تحت اپنے اسلحے کی توثیق کرانے کے بعد کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس حاصل کر سکیں گے۔

دسمبر 2015میں ختم ہونے والی اسلحہ لائسنس کی تصدیق کی مہم کے دوران کْل 180,000اسلحہ لائسنسوں کی تصدیق اور انہیں کمپیوٹرائزڈکیا گیا جبکہ اس مہم کے دوران کم و بیش8000اسلحہ لائسنس جعلی پائے گئے۔یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں پرائیویٹ اسلحہ کی تعداد قدرے زیادہ ہے۔ 

اس حقیقت کے پیش نظر اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنا ناگزیر ہے تا کہ ملک میں اسلحے کو ریگولیٹ کیا جائے اور سکیورٹی کی صورتحال کو مستحکم کیا جائے خاص کر ایسے حالات میں جب صوبہ بلوچستان دہشت گردی کی کارروائیوں میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور دہشت گرد عناصر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا ایسے میں اسلحے کو ریگولیٹ کرنے کیلئے کمپیوٹرائزڈ کرنا اشد ضروری ہے۔