|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے راستے غیر قانونی طور پر ایران، ترکی اور یورپی ممالک جانے والوں کی تعداد میں کمی رپورٹ ہوئی ہے۔ 

رواں سال قانونی دستاویزات کے بغیر ایران اور یورپی ممالک جانے کی کوشش کے دوران 1620افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ایران نے غیرقانونی طور پر اپنی حدود میں داخل ہونیوالے 21ہزار پاکستانیوں کو گرفتار کرکے ڈی پورٹ کیا۔ 

ایف آئی اے کے مطابق گزشتہ سال غیرقانونی طور پر ایران جانے اور یورپی ممالک جانے کی کوشش کے دوران 8ہزار512 افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف 1598مقدمات درج کئے گئے تھے۔ اس سال 15دسمبر تک 1620افراد کو گرفتار کرکے 829مقدمات درج کئے گئے۔ 

2017ء میں ایران سے 21ہزار316افراد کو ڈی پورٹ کرکے تفتان بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا۔ گزشتہ سال یہ تعداد 29ہزارتھی۔ اس طرح ایران سے ڈی پورٹ ہونیوالوں کی تعداد میں 26فیصد تک کمی آئی ہے۔ 

ایف آئی اے حکام کے مطابق رواں سال ایک لاکھ 66ہزار932 افراد نے قانونی طریقے سے بلوچستان کے راستے ایران اور دیگر ممالک کا سفر کیا۔ اس تعداد میں گزشتہ سال کی نسبت چھ فیصد اضافہ ہوا۔ 

یاد رہے کہ اس سال نومبر میں غیر قانونی طور پر ایران اور یورپی ممالک جانے کی کوشش کے دوران پنجاب سے تعلق رکھنے والے بیس افراد کالعدم تنظیم کے ہاتھوں قتل ہوئے۔ جس کے بعد انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائیاں تیز کی گئیں اور کوئٹہ سمیت ملک بھر سے درجنوں انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔ 

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔ انسانی اسمگلرز اور ان کے سہولت کاروں کے زیراستعمال راستوں پر چیکنگ سخت کردی گئی ہے۔ 

ایف آئی اے بلوچستان کے ڈائریکٹر انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایف آئی اے، پولیس، کوسٹ گارڈ، لیویز اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے باہمی روابط مزید بہتر بنانے کیلئے بھی کوششیں کررہے ہیں۔ ایف آئی اے ہیڈکوارٹر اسلام آباد کو مند میں گبد کے مقام پر پاک ایران سرحد پر چیک پوسٹ بنانے کی تجویز بھیجی ہے۔