|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2018

بلوچستان اسمبلی کی پارلیمانی جماعتوں نے عبدالقدوس بزنجو کو نیا قائد ایوان بنانے پر اتفاق کرلیا ہے۔ 

بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف بغاوت کردی تھی۔ مسلم لیگ (ق) کے عبدالقدوس بزنجو اور مجلس وحدت المسلمین کے آغا رضا محمد کی جانب سے تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں جمع کرائی گئی تھی تاہم اسمبلی کے اجلاس میں تحریک پیش ہونے سے پہلے ہی ثنا اللہ زہری نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

ثنا اللہ زہری کے مستعفی ہونے کے بعد وزارت اعلیٰ کے لئے عاصم کرد گیلو ،سردار صالح بھوتانی ،جان جمالی اور عبدالقدوس بزنجو میدان میں تھے تاہم اب نئے قائدِ ایوان کے لیے عبدالقدوس بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔ جس کا باضابطہ اعلان پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔

دوسری جانب جمعرات کی دوپہر کوئٹہ میں آغا رضا محمد کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کرنے والے اراکین اسمبلی کے اعزا ز میں ظہرانہ دیا گیا تھا۔ جس میں آغا رضا محمد کا کہنا تھا کہ یہ کسی کی ذاتی لڑائی نہیں تھی ہمارا حق تھا، یہ عوام کی جنگ تھی جو ہم نے لڑی۔ ہمیں بڑی بڑی پیشکشیں کی گئیں مگر ہم نے مسترد کردیا۔

اس موقع پر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ ثنا اللہ زہری کے خلا ف ہمیں جو کہنا تھا کہہ دیا اب کچھ نہیں کہیں گے، ہمیں اس صوبے اور ملک کی ترقی کیلئے ملکر سوچنا ہے ہم نے جوکیا آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کیا، ہم کسی بھی غیر جمہوری معاملے کا حصہ نہیں بنے۔ ۔