|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2018

کوئٹہ +اندرون بلوچستان: قصور میں8سالہ بچی کیساتھ مبینہ زیادتی کے بعد قتل کے دلخراش واقعہ کیخلاف کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان سماجی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔

کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے ،ثناء درانی، فاطمہ خان، سلطان احمد و دیگر کاخطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک بھر کے عوام مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اہلخانہ کیلئے انصاف چاہتے ہیں معصوم زینب قرآن پاک پڑھنے جارہی تھی کہ درندوں نے شہید کردیا یہ انسانیت کی تذلیل ہے ایسے اندوہناک واقعات کسی صورت برداشت نہیں کئے جاسکتے۔

واقعہ پنجاب حکومت کیلئے چیلنج ہے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران573 جنسی زیادتیوں کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اصل تعداد ان سے کئی گنا زیادہ ہیں جو رپورٹ نہیں ہوئے۔

گذشتہ روز جناح ٹاؤن میں بھی ایسا ہی ایک دلخراش واقعہ رونما ہوا جس میں لڑکے نے اپنے دفاع میں خنجر کے وار سے ہراساں کرنے والے شخص کو قتل کردیا۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ زینب کے قتل کے خلاف ملک میں آباد تمام فرقوں و مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایسے اندوہناک واقعات کے تدارک کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں چائلڈ پروٹیکشن کا قانون نہ ہونے کی وجہ سے یہاں صورتحال قصور سے مختلف نہیں وفاقی حکومت اور ادارے بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی این جی اوز کو عوام کے سامنے جوابدہ کرتے وئے ان سے باز پرس کریں۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بحیثیت انسانی حقوق کے کارکن ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زینب کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے سرعام پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ ایسے دلخراش واقعات کی روک تھام ہوسکے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں جنسی تشدد کا شکار ہزاروں خاندان انصاف کے حصول کیلئے عدالتوں کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک چکے ہیں جس کے بعد اب شہریوں نے دلخراش واقعات رپورٹ کرنا ہی چھوڑ دیئے ہیں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکمران زینب کے قتل کو اپنے لئے چیلنج سمجھتے ہوئے ملک بھر میں چائلڈ پروٹیکشن کا قانون نافذ کرکے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی)کے زیر اہتمام معصوم زینب کیساتھ پیش آنے والے انسانیت سوز واقعہ اور قاتلوں کے عدم گرفتاری کیخلاف قمبرانی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین سے بی این پی (عوامی) کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر ناشناس لہڑی ،مرکزی لیبر سیکرٹری نور احمد بلوچ،سی سی ممبر ڈاکٹر عبید مری،سی سی ممبر الہی بخش بلوچ،ملک صادق بنگلزئی،لالا حسن بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بی این پی (عوامی) قصور میں معصوم بچی زینب کیساتھ پیش آنے والے دلخراش واقعہ کی ناصرف مذمت کرتی ہے بلکہ حکمرانوں سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ زینب کے قاتلوں کو جلد از جلدگرفتار کرکے قرار واقع سزادی دی جائے ۔

ان درندوں کو عبرت کا نشانہ بنایا جائے تاکہ آئندہ اس طرح کے درندہ صفت انسان اس طرح کی درندگی کرنے سے پہلے ہزار مرتبہ سوچھے ایسے درندوں کیلئے کھڑی سے کھڑی سزا بھی کم ہے اور ایسے لوگ معاشرے کیلئے نا سور ہوتے ہے ۔

بی این پی (عوامی) دکھ کی اس گھڑی میں زینب کے والدین کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم ان کا دکھ بخوبی سمجھ سکتے ہیں بی این پی (عوامی) ہر اس ظلم کی مذمت کرتی ہے اور کرتی رئیگی اور ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیتی رہی ہے اور آگے بھی مظلوموں کے کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی کیونکہ بی این پی (عوامی) مظلوموں کی جماعت ہے۔

خضدار پریس کلب کے سامنے شہری ایکشن کمیٹی کے ترجمان حاجی محمد اقبال بلوچ ،ماسٹر عبدالخالق غلامانی، سماجی کارکن ہماء رئیسانی ،صدام بلوچ، غلام نبی ، ناصر کمال مینگل، احسان اللہ نوتانی تنزیل ساسولی جواد احمد و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بڑھتے ہوئے پُر تشدد واقعات ناقابل بیان ہیں۔

قصور میں کمسن بچی زینب کے ساتھ جو واقع پیش آیا اس نے پوری قوم کو چونکا دیا ہے اور اس واقع کے خلاف ہر گھر میں غم و غصہ پایا جاتا ہے ، پنجاب حکومت اس طرح کے جانور ذہینیت کے حامل قاتلوں کو گرفتار کرکے ان کو قرار واقعی سزادیں ۔

اس طرح کے واقعات میں تسلسل کے ساتھ اضافہ ہورہاہے اگر ا ن کو روکا نہیں گیا تو عوام میں عدم تحفظ اور خوف کا ایک سلسلہ بڑھے گا۔ اس واقعہ سے محسوس ہوتا ہے کہ اب شہروں میں بھی جنگل کا قانون ہے ، انسانوں سے انسانیت چلی گئی ہے اور وہ جانور بن گئے ہیں ۔

اس واقع میں ملوث ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرکے اسے قرار واقعی سزا دی جائے اور اائندہ کے لئے اس طرح کے واقعات کے روک تھام کے لئے اقدامات کیئے جائیں ۔مظاہرین نے قصور واقع کے خلاف قرار دادیں بھی پیش کیئے ،ڈیرہ اللہ یار میں سا نحہ قصو ر کیخلاف نو جوان اتحاد کے زیر اہتما م ا حتجا جی ریلی نکا لی گئی اور نیشنل پر یس کلب کے سامنے مظا ہرہ کیا گیا ۔

ریلی کے شر کا ء حکو مت کیخلاف شد ید نعرے با زی کی اس مو قع پر بلوچستان یو تھ ایکٹویزم آرگنا ئز یشن کے رہنما ؤ ں محمد عارف رند، ما جد علی بھنگر،امداد گو لہ ، محمد نعیم جتو ئی ، ایم بی بلو چ، چاکر جکھرانی ، حفیظ ابڑو، صابر رند ، یا سر رند ،حا مد رندودیگر نے ننھی زینب سے زیا دتی کے بعد قتل کی شد ید الفا ظ میں مذ مت کر تے ہو ئے کہا کہ سا نحہ قصو ر برسر اقتدار حکمرانو ں کے منہ پر طما نچہ ہے نا اہل حکمران عوام کو تحفظ فراہم کر نے میں مکمل نا کا م ہو چکے ہیں ۔

درندہ صف لو گ جب چاہیے ایسی دردنا ک وار داتیں کر کے فرار ہو جا تے ہیں مگر حکو مت انھیں گر فتار کر نے کی بجا ئے کمیٹی کمیٹی کا کھیل شروع کر دیتی ہے پنجا ب حکو مت 24گھنٹے گز رنے کے باجود ملز ما ن کو گر فتار نہیں سکی جو اسکی نا کا می کا ثبو ت ہے۔

سوئی میں سانحہ قصور واقعہ کے خلاف سوئی میں سماجی تنظیموں کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ و ریلی نکالی گئی ،ریلی کے شرکا نے غوثوں ہوٹل سے اللہ والی چوک تک پیدل مارچ کیا۔

ریلی کے شرکا کا مطالبہ تھا سانحہ قصور میں ملوث درندے کو فوری پھانسی دیا جائے اور پنجاب حکومت کے خلاف قانونی کارروائی کر کے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو برطرف کیا جائے مظاہرین پر پنجاب پولیس کی طرف سے فائرنگ اور پنجاب حکومت کی خاموشی کا قابل مذمت ہے۔

ریلی کے شرکا نے غوثو ہوٹل سوئی سے شروع ہو کر اللہ والا چوک سوئی پر اختتام پذیر ہوا۔ ریلی کے شرکا نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن معصوم زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل۔ اور مظاہرین پر پنجاب پولیس کی فائرنگ اور پنجاب حکومت کے خلاف نعرے درج تھے ۔

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہم بگٹی قبائل اور اہلیان سوئی معصوم زینب کے ساتھ اندوہناک واقعے کی مذمت کرتے ہیں ،سات سالہ معصوم زینب بی بی سے زیا دتی اور قتل کے خلا ف صنعتی شہر حب و سونمیا نی وندر کی سما جی تنظیمیں سر اپا احتجا ج بن گئیں حب پر یس کلب اور وندر پر یس کلب کے سامنے احتجا جی مظا ہر ے کیئے گئے ،قاتلوں کو گر فتا ر کر کے سخت سے سخت سزا د ینے کا مطا لبہ ۔

تفصیلا ت کے مطابق گذشتہ روز پنجا پ کے علا قے قصو ر میں سات سالہ معصوم بچی زینب بی بی سے زیا دتی اور قتل کے خلا ف جمعرا ت کے روز صنعتی شہر حب اور ساحلی علا قہ سونمیا نی وندر میں شہر ی رضا کا ر ، سول سوسائٹی اور ڈان لسبیلہ کے زیر اہتمام الگ الگ احتجا جی ریلیاں نکا لی گئیں ۔

ریلی کے شر کا ء مین آر سی ڈی شاہر اہ پر گشت کرتے ہو ئے حب پر یس کلب پہنچے جہا ں پر انہو ں نے اپنا احتجا ج ریکا رڈ کر وایا ،اس موقع پر کو نسلر علی اصغر چھٹہ ، نو از علی بر فت ، فر ید دلا ری ، احمد خان مگسی ، سر اج احمد ، جا وید یو سف ، عبد الر حیم مگسی ،حما د بلو چ ،خا لد مو ندرہ سمیت دیگر رہنما ؤ ں نے زینب بی بی سے ساتھ ہو نے والے المنا ک واقعہ کی شدید الفا ظ میں مذمت کی ۔

ان کے لو احقین سے ہمدردی کا اظہا ر کر تے ہو ئے کہا کہ پا کستا ن کے اندربچو ں کے ساتھ زیا دتی کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی ایسے سینکڑوں واقعا ت رونما ہو چکے ہیں جن کی روک تھا م کے لئے حکو مت کو سخت سے سخت اقداما ت اٹھا نے چاہیں ۔

علا وہ ازیں ساحلی علا قے سونمیا نی وندر میں بھی سما جی تنظیم ڈان لسبیلہ کی جانب سے عبد الحفیظ انگا ریہ ، عبد الستا ر انگا ریہ ،رفیق بندیجہ ، میر ساجد اور کو نسلر محمد علی میر وانی کی قیا دت میں ریلی نکا لی گئی ریلی کے شر کا ء نے وندر پر یس کلب کے سامنے احتجا جی مظا ہر ہ کیا ۔

اس موقع پر مظا ہرین نے اپنے خطاب میں کہا کہ حوا کی بیٹیو ں کو زیا دتی کا نشانہ بنا نے والو ں کو فی الفور گرفتا ر کرکے عبرت نا ک سزا دی جا ئے تا کہ آئند ہ کو ئی اس طر ح کی گھنا ؤ نی حر کت نہ کر سکے مظا ہرے میں سیاسی جما عتوں و سما جی تنظیمو ں کے رہنما ؤ ں سمیت شہر یو ں نے بڑی تعداد میں شر کت کی ۔