|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2018

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈرعبدالرحیم زیارتوال نے کہاہے کہ ہم قائد ایوان کا الیکشن ضرور لڑیں گے۔

ن لیگ اور ق لیگ والے میڑھ لے کرآئے تھے کہ ہمارے امیدوار کے حق میں دستبردارہوجائیں ہم نے ان سے کہاہے کہ ہماری صرف ایک شرط ہے کہ ہمیں اسمبلی توڑنے کا نہ کہیں تو ہم ساتھ چلنے کو تیار ہیں سب کومعلوم ہے کہ یہ کہہ رہے ہیں کہ سینٹ کے الیکشن سے قبل اسمبلیاں ٹوٹ جائیں گی۔

یہ غیر جمہوری عمل ہے سب کچھ صحیح چلنے کے باوجوداپنے ہی وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد لانا جمہوریت کے ساتھ مذاق ہے

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کیلئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعدمیڈیا سے بات چیت کے دوران کیا ۔

عبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ یہ لوگ ہمارے پاس مذاکرات کیلئے نہیں بلکہ میڑھ لے کر آئے تھے کہ قائد ایوان کیلئے ہمارے امیدوارکے حق میں دستبردار ہوجائیں

ہم نے ان سے کہاکہ ہم بھی آپ سے ووٹ مانگ رہے ہیں اور ہم نے ان کے سامنے صرف ایک شرط رکھی ہے کہ کہیں آپ ہمیں اسمبلی توڑنے کا نہ کہہ دیں تو ہم ساتھ چلنے کو تیار ہیں جب تک اسمبلیاں ٹوٹنے کی بات ہے ۔

سب کو معلوم ہے کہ یہ کہہ رہے ہیں کہ سینٹ کے الیکشن سے قبل اسمبلیاں ٹوٹ جائیں گی اسمبلیاں کیوں توڑی جارہی ہیں کہ فلاح کی سینٹ میں اکثریت ہے کیا اکثریت والے پاکستانی نہیں ہیں ہم کہتے ہیں کہ جمہوریت کو جمہوری طریقے سے چلتے رہنا چاہیے ہم کسی ایسے راستے پر نہیں جاسکتے ۔

جہاں جمہوریت کی بساط لپیٹی جارہی ہو ہمارے ساتھ ساری زندگی جو کچھ ہوتا رہاہے وہ اس لئے کہ ہم نے ساری زندگی قوموں کے حقوق پارلیمنٹ کی بالادستی آئین اور قانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کی ہے ۔

عبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ آج کی جو صورتحال ہے کہ ایک پارٹی کے لوگ اپنے ہی وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئے جو جمہوریت کے ساتھ مذاق ہے سب کچھ ٹھیک تھا 2013ء میں امن وامان کی صورتحال یہ تھی کہ کوئٹہ شہر سرشام ہی بند ہوجاتاتھا شاہراہیں غیر محفوظ تھیں آج سب بہتر انداز سے چل رہاتھا کہ تحریک عدم اعتماد لائی گئی۔