|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2018

کوئٹہ : پشتونخوامیپ کے چیئرمین اور مرکزی قیادت کی ہدایت کے مطابق پارٹی کے وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے امیدوار سید لیاقت علی آغا کو ووٹ دو بصورت دیگر آئین کے آرٹیکل 63اے کے تحت آپ کی نشست کو خالی کرانے کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے استدعا کی جائیگی ۔

یہ بات پشتونخوامیپ کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر و رکن صوبائی اسمبلی عبدالرحیم زیارتوال کی جانب سے رکن صوبائی اسمبلی منظورخان کاکڑ کو لکھے گئے مراسلے میں کہی گئی ہے ۔

عبدالرحیم زیارتوال کے لیٹرپیڈ پر منظور احمدکاکڑ کے نام لکھے گئے ہدایت نامے میں کہاگیاہے کہ پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی ہدایت پر وہ پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے تمام منتخب اراکین اسمبلی کو ہدایت کرتے ہیں کہ وہ قائد ایوان کے چناؤ کیلئے آغا سید لیاقت علی کو ووٹ کرے آئین کے آرٹیکل 63اے کے تحت تمام اراکین پر لازم ہے کہ وہ پارٹی کے نامزد امیدوار کو ووٹ دیں بصورت دیگر ان کیخلاف آئین کے آرٹیکل63کے تحت الیکشن کمیشن کو ووٹ نہ دینے والے رکن اسمبلی کی سیٹ کو خالی قراردینے کی استدعاکی جائیگی ۔

پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی منظورخان کاکڑ کو فلور کراسنگ کرنے پر صوبائی کابینہ میں بطور وزیر شامل کرلیاگیا لیکن دوسری جانب انہیں ڈی سیٹ کرنے کیلئے بھی پشتونخوامیپ کی جانب سے کارروائی کاآغاز کردیاگیاہے ۔

گزشتہ روز قائد ایوان کیلئے ہونے والے ووٹنگ کے موقع پر پشتونخوامیپ کے حلقہ پی بی 6کوئٹہ سے منتخب نمائندے منظور خان کاکڑ نے فلور کراسنگ کرتے ہوئے مسلم لیگ(ق) کے میرعبدالقدوس بزنجو کے حق میں ووٹ استعمال کیا جس کے بعد انہیں صوبائی کابینہ میں بطور بھی شامل کرلیاگیا اور انہوں نے 14رکنی کابینہ کی حلف برداری میں شرکت بھی کی ۔

لیکن دوسری جانب پشتونخوامیپ کے پارلیمانی لیڈر سمیت مرکزی قیادت بھی منظور کاکڑ سے سخت نالاں نظر آئی ،عبدالرحیم زیارتوال نے اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ فلور کراسنگ پشتونخوامیپ کاوطیرہ نہیں ہے اور نہ ہی ایسے کسی منتخب نمائندے کو برداشت کیاجائیگا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم فلور کراسنگ کرنے والے منظور کاکڑ کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو لکھیں ۔