|

وقتِ اشاعت :   January 15 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق سینیٹر ثناء بلوچ نے کہاہے کہ سماج کی ترقی اختلاف کے بغیر ممکن نہیں امن ہر فرد کی ضرورت ہے ۔

امن کے بغیر آگے بڑھنا خام خیالی ہے تحریر و تقریر و دلیل سے موقف کو اپنانا عوامی آواز ہے خاران میں کرپشن کے ساتھ ساتھ امن کی صورتحال کو ایک مرتبہ پھر خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو عوامی امنگوں کے برخلاف ہے ۔

امن کی صورتحال کو خراب کرنے میں وہی عناصر ملوث ہیں جنکو اپنے آنے والے سیاسی شکست نظر آرہی مگر اب خاران کا ہر بچہ بچہ بیدار ہے اور ہر مصیبت سہہ کر آنے والے دنوں میں سیاسی کارکنوں کی زندگیوں اور عوام کے اجتماعی مفادات سے کھیل کر کروڑوں کی فنڈز ہڑپ کرنے والوں کو تاریخی شکست سے دوچار کرینگے ۔

ان خیا لات کا اظہار آل پارٹیز کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کی جسکی صدارت ضلعی آرگنائزر بی این پی ایڈوکیٹ محمد اسماعیل پیرکزئی بعمقام ثنابلوچ ہاوس میں کی اجلاس کے مہمان خاص بی این پی کے مرکزی رہنما سابق سینٹر ثنا بلوچ تھے ۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے رہنما سابق ضلع ناظم میر شوکت بلوچ/ قبائلی رہنما حاجی آغاخان ریکی/ مسلم لیگ (ن) کے کونسلر میونسپل کمیٹی غلام سرور بلوچ / حاجی ایوب مزارزئی /حمید بلوچ/ممبر ڈسٹرکٹ کونسل شہک سیاپاد/ ضلعی جنرل سیکرٹری حمید ڈومکی/ محسن نوشیروانی/صدر بازار پنچائت منیر آحمد شیخ/ صدر زمیندار ایکشن کمیٹی میر خدا نظر ملنگزئی / ملک منظور نوشیروانی / جمعیت علما پاکستان کے مولوی نعمت اللہ / بی ایس او کے واجد بلوچ/ طارق شیرزئی/مظفر بلوچ/امیر ساقی/ عطا اللہ تگاپی /بیروزگار ایکشن کمیٹی کے عابد شہزاد/ ریاض نوتانی/ سینئر صحافی سفر خان راسکوئی/خاران حقوق کمیٹی کے عارف نوشیروانی/بی این پی کے ممبر آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران حاجی سمیع اللہ بلوچ/ ندیم بلوچ/حاجی نصرت اللہ مینگل /کونسلر میونسپل کمیٹی حاجی نعمت اللہ شاہ/ شاہ میر خان /صدر مزدور ایکشن کمیٹی بدل خان/ ایڈوکیٹ طاہر شہباز راسکوئی/بی این پی کے حاجی حفیظ بلوچ/ زکریا کبدانی/ شبیر آحمد بادینی/ صدام بلوچ/ الیاس کبدانی/ لیڈر محی الدین/ ریاض آحمد کبدانی/ امانت حسرت/ عرفان شیخ/ لیڈر خدابخش/صغیر آحمد جوتی/ اسلم بادینی /حزب اللہ سیاپاد/ محمد اشرف/ سماجی رہنما محسن عزیز/ داد شاہ مینگل و دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

اجلاس میں بی این پی کے مرکزی رہنما سابق صدر غلام حسین بلوچ کے گھر پر حملہ کرنے والے ملزمان کی تاحال عدم گرفتاری سے اہل خاران کو شدید تشویش لاحق ہے کیونکہ غلام حسین بلوچ ایک اہم سیاسی شخصیت ہے ملزمان کی گرفتاری ایک لازمی امر ہے ۔

آل پارٹیز غلام حسین بلوچ کے گھر پر حملہ کرنے والے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالعبہ کرتی ہے/ پی پی ایل کی جانب سے خاران میں کام کے آغاز کرنے پر خاران کے مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی تعیناتی اور مقامی بے تعلیم افراد کو بطور مزدور اور مقامی لوگوں کے گاڑیوں کو کام پر لگانے کا ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں کیونکہ خاران میں کام کرنے کا پہلا حق مقامی لوگوں کا ہے۔

خاران شیخ زید اسپتال میں پچپن لاکھ کی لاگت سے فوری طور پر ڈائیلاسسز مشین فراہم کرنا ہے جنکے بارے میں محکمہ صحت کے حکام سے بات ہوئی ہے جنھوں نے ٹینڈر کی مگر تاحال ڈائیلاسسز مشین نہ پہنچ سکی فوری طور پر ڈائیلاسسز مشین فراہم کی جائے۔

خاران میں زمینداروں کو سولر پروجیکٹ میں سولر فراہم کرکے زمینداروں کے ٹرانسفارمروں کو اتار کر لیجایا جا رہا ہے جسکی قطعی اجازت نہیں دینگے جسکے لیئے حکام بالا سے بات بھی کی گئی ہے زمیندار اپنے ٹرانسفارمروں کو اتارنے نہ دیں۔

خاران میں امن ہر فرد کی ضرورت ہے بد امنی کا جو لہر ایک مرتبہ شروع کی ہے انکی تدارک ضروری عمل ہے سماج میں ترقی اختلاف کے بغیر ممکن نہیں آل پارٹیز خاران سب سے دست بندہ اپیل کرتی ہے کہ خاران کے امن کو خراب نہ کی جائے بلکہ دلیل تحریر و تقریر سے کو موقف کو سامنے لایا جائے۔

محکمہ پی ایچ ای خاران کروڑوں کی کرپشن میں ملوث ہے جنکے لیئے محکمہ کے حکام سے بات کی گئی ہے پی ایچ ای اور بی اینڈ آر میں نیب کے ذریعئے تحقیقات شروع کی جائے/ خاران میں واپڈا کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے تمام تاریں بوسیدہ ہو چکی ہے خاران میں واپڈا کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے۔

خاران بازار و گردونواع میں کروڑوں کے فنڈز کے نام کام کا آغاز کی گئی ہے مگر انتہائی ناقص کام ہو رہا ہے بازار کی حالت بگاڑ دی گئی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں خاران بازار میں ناقص کاموں کی کسی صورت اجازت نہیں ہے فنڈز کی تحقیات کی جائے۔

خاران میں نو سال سے ایک جونیئر ایکسئین تعینات کرکے بہ مشکل گزشتہ ماہ ٹرانسفر کی گئی مگر اب دوبارہ موصوف کی تعیناتی کے لیئے زور لگایا جا رہا ہے جنکی تعیناتی کا مقصد نو دال سے جاری کرپشن کو دوام بخشنا ہے جسکی خاران کے عوام کسی صورت اجازت نہیں دینگے۔

اگر جونیئر ایکسئن کی تعیناتی دوبارہ عمل میں لائی گئی تو آل پارٹیز غیر معینہ مدت کے سڑکوں پر ہو گی جسکی تمام تر ذمہ داری حکام بالا پر عائد ہو گی/ دوسری جانب خاران میں ملازمتوں کو فروخت کرکے میرٹ کی دھجیاں آڑائی جا رہی ہے جو تعلیم یافتہ غریب نوجوانوں کے ساتھ مکمل نہ انصافی ہے ۔

آل پارٹیز خاران عوام کی مشترکہ آواز ہے آل پارٹیز کے تجاویز پر عمل درآمد ضروری عمل ہے اگر عمل درآمد نہ کی گئی تو عوام کی مشترکہ آواز بن کر اجتماعی مفادات کے لیئے ہر فورم پر آواز بلند کرینگے۔