|

وقتِ اشاعت :   January 15 – 2018

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اتوار کے روز چھٹی کے باوجود انتہائی مصروف دن گزارا ، وزیراعلیٰ سے مختلف سیاسی رہنماؤں اور ارکان اسمبلی کے علاوہ ضلع آواران کے عمائدین نے بھی ملاقات کی جبکہ انہوں نے خصوصی طور پر سردار اختر مینگل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کر کے ووٹ دینے پر شکریہ ادا کیا۔

وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں نواب ایاز جوگیزئی ، محمدخان لہڑی، میر جان محمد جمالی ،نوابزادہ طارق مگسی ، سید احسان شاہ ، کریم نوشیروانی نے ملاقاتیں کیں،وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجواتوار کے روز بی این پی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کی رہائش گاہ پر گئے اور ان سے ملاقات کی۔

رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی بھی ان کے ہمراہ تھے جبکہ رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی اور بی این پی (مینگل) کے دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر اعلیٰ نے ان کی حمایت کرنے پر سردار اخترمینگل کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر ملک اور صوبے کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ سب کو ساتھ لیکر چلنے پر یقین رکھتے ہیں صوبے میں مثبت سیاسی فضا کے فروغ کے لئے افہام و تفہیم کی پالیسی اپنائی جائے گی بحیثیت ایک سیاسی ورکر اور وزیر اعلیٰ ان کی خواہش ہے کہ امن و امان کی بہتری اور صوبے کو درپیش دیگر مسائل کے حل کے لئے تمام سیاسی قوتیں اپنا کردار ادا کریں۔ جس کے لئے وہ ہر ممکن تعاون کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری کریگی اور اس مختصر مدت کے دوران وہ اپنی کابینہ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے تعاون سے صوبے کی ترقی اور پائیدار امن کے قیام کے لئے اپنی بھرپور صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔

بی این پی (مینگل) کے سربراہ سردار اخترجان مینگل نے میر عبدالقدوس بزنجو کو وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ بعدازاں وزیر اعلیٰ نے رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ طارق مگسی کی رہائش پر جاکر ان سے ملاقات کی اور ان کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر سیاسی امور پر بھی بات چیت کی گئی،وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ہفتہ وار تعطیل کے باوجود اتوار کو انتہائی مصروف دن گزارا۔ سرکاری امور کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ انہوں نے مختلف وفود سے ملاقاتیں بھی کیں۔

چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل آواران نصیر بزنجو کی قیادت میں ملاقات کرنے والے آواران کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں۔

جس نے انہیں وزیر اعلیٰ کا منصب عطاکرتے ہوئے صوبے اور عوام کی خدمت کا موقع دیا اور ان کی کوشش ہوگی کہ آواران کے ساتھ ساتھ صوبے کے دیگر پسماندہ علاقوں کے عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے عوام اور پارلیمانی ساتھیوں نے ان پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کے لئے اپنی صلاحیتیں بھرپور طریقے سے برؤے کار لائیں گے۔ وقت کم ملا ہے تاہم اس مختصر مدت کو صوبے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے برؤے کار لایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ عوامی نمائندہ کی حیثیت سے آواران کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں جنہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ امن کے قیام کے لئے صوبے کے دیگر علاقوں کی طرح آواران کے باشعور عوام بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی بیش بہا قربانیاں دی ہیں۔

صوبے میں پائیدار بنیادوں پر امن کا قیام ان کی اولین ترجیح ہے اور انہیں یقین ہے کہ اس مقصد کی تکمیل کے لئے حکومت کو عوام کا بھرپور تعاون حاصل رہے گا۔ وفد نے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر وزیر اعلیٰ کو مبارکباد پیش کی۔

دریں اثناء وزیر اعلیٰ سے بلوچستان مشترکہ بس فیڈریشن کے صدر حاجی جمعہ خان بادینی نے بھی ملاقات کی اور انہیں مبارکباد پیش کی۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد نہیں لا رہے ہیں، تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے مشاورت کے بعد ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ کیاجائے گا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں نہیں لا رہے ہیں مشاورت کے بعد اسی ہفتے ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ کریں گے، اپوزیشن لیڈر کیلئے جو جماعت اکثریت میں ہوگی اسے اپوزیشن لیڈر تسلیم کریں گے ،اپوزیشن لیڈرکی نامزدگی کے معاملے پر کوئی مداخلت نہیں کرینگے ۔