|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2018

کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنماء سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے بلوچستان میں ق لیگ کو وزارت ملنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ جب دیتا ہے تو وہ تعداد نہیں دیکھتا بلکہ نیت دیکھتا ہے ۔

صرف پانچ ارکان اسمبلی رکھنے والی جماعت کو وزارت اعلیٰ ملنے پر تنقید کرنے والے ارکان اسمبلی کی توہین کررہے ہیں، کسی کو لانا یا باہر نکالنا اسمبلی ارکان کا استحقاق ہے ،بلوچستان میں اگلا دور بھی مسلم لیگ ق کا ہی ہوگا اسمبلیاں تحلیل کرنے اور سینیٹ کے انتخابات سے متعلق باتیں کسی کی خواہش تو ہوسکتی ہیں ہیں لیکن حقیقت نہیں ،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کی داد رسی کے ایک نکتی ایجنڈے کے تحت طاہر القادری کی احتجاجی تحریک میں حصہ لے رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وزیراعلی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ق لیگ کی سینیٹر روبینہ عرفان ،سینیٹرسید کامل علی آغا ،ق لیگ کے صوبائی صدر صوبائی وزیر شیخ جعفر مندوخیل ،وزیراعلیٰ کے مشیر میر عبدالکریم نوشیروانی ،رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر رقیہ ہاشمی ، طارق بشیر چیمہ، عمار یاسر اور دیگر بھی موجود تھے ۔

چوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ ہم بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ ن ، جے یو آئی، بی این پی مینگل، بی این پی عوامی، ایم ڈبلیو ایم ، آزاد رکن طارق مگسی ، پشتونخوامیپ اور نیشنل پارٹی کے ان تمام ارکان کے شکر گزار ہیں جنہوں نے تحریک عدم اعتماد اور وزیراعلیٰ کے انتخاب میں ہماری حمایت کی ۔

ہم نوجوان قیادت کو آگے لیکر آئے ہیں امید ہے کہ میر عبدالقدوس بزنجو کچھ ایسے کام کرکے جائیں گے جو اس سے پہلے والے لوگ نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ وقت کم ہے لیکن عبدالقدوس بزنجو حوصلے ، تحمل اور برد باری سے سب کو ساتھ لیکر چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں نے کہا کہ آپ کی جماعت کے پانچ ارکان اسمبلی ہیں وزیراعلیٰ کیسے آگیا ان سے کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ جب دیتا ہے تو تعداد نہیں نیت دیکھ کر دیتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ دلوں کا حال جانتا ہے اور اللہ تعالیٰ کام کرنے کی لگن کو بھی دیکھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عبدالقدوس بزنجو مظلوموں کی داد رسی کیلئے کسی بھی جگہ جانے سے عار محسوس نہیں کرینگے۔ ہم بلوچستان میں کچھ کردیکھانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ عبدالقدوس بزنجواندر سے مضبوط ،صلاحیتوں کے حامل پرعزم شخص ہیں امید ہیں وہ ماضی کی تکلیفوں اورمسائل کا مداوا کرینگے اور بلوچستان کو بد عنوانی سے پاک صوبہ بنائیں گے۔ عبدالقدوس بزنجو کے اقدامات کے اثرات جلد سامنے آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ ہمارے مضبوط روابط اور تعلقات ہیں ۔ اس موقع پر پرویز الٰہی سے سوال کیا گیا کہ آپ کوئٹہ میں اتنے سانحات میں کبھی کسی سے ہمدردی کا اظہار کیلئے نہیں آئے ۔

تو اس سوال پر انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کی قیادت مختلف سانحات کے بعد کوئٹہ آئی ہے اور یہاں کے لوگوں کے غم میں شرکت کی ۔انہوں نے کہا کہ پانچ نشستوں والی جماعت کے رکن کو وزیراعلیٰ منتخب کرنے پر تنقید کرنے والے عوامی نمائندوں کی رائے کی توہین کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو منتخب کرنا یا باہر نکالنا ارکان اسمبلی کا حق ہے ۔ یسی باتیں کرنا مخالفین کی گھبراہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ عبدالقدوس بزنجو اور ہماری صوبائی قیادت مشکل وقت کے ساتھی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ کہہ رہے کہ انتخابات نہیں ہونگے یا اسمبلی تحلیل ہوجائے گی اور ہمارے ارکان اسمبلی انکی پارٹی میں شمولیت کرلیں گے یہ کسی کی خواہش ہوسکتی ہے مگر اس میں کوئی حقیقت نہیں ۔یہ افواہیں وہی لوگ پھیلارہے ہیں جو کہتے تھے کہ مسلم لیگ ق کا بلوچستان میں وجود نہیں ۔وہ کیسے حکومت بنائیں گے میں ان لوگوں پر واضح کرنا چاہتاہوں کہ اگلی حکومت بھی ہماری ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ ہم تمام مسلم لیگیوں خواہ وہ کسی بھی دھڑے یا جماعت سے تعلق رکھتے ہوں کو ایک چھتری کے نیچے یکجا کرنے کیلئے کوشاں ہیں جس میں ہمارے مسلم لیگ (ن) کے بھائی بھی ہمارا ساتھ دینگے ہم نے اپنی ابتداء بلوچستان سے کردی ہیں باقی لوگوں کو بھی آگے آنا چاہیے ہم نے تبدیل کی بنیاد رکھی ہے اور اسے کبھی تباہ نہیں ہونے دینگے ۔

چوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14لوگوں کو سیدھی گولیاں مار کر شہید اور سو سے زائد افراد کو زخمی گیا ساڑھے تین تین سال گزرنے کے باوجود انصاف فراہم نہیں کیاگیا ۔طاہر القادر ی کی احتجاجی تحریک کا ایک نکاتی ایجنڈا ان متاثرین کو انصاف دلانا ہے اس لئے ہم اس تحریک کا حصہ بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے بلوچستان میں تحریک عدم اعتماد لانے سے قبل ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ پیپلز پارٹی کے ایک سینیٹر پر بلوچستان میں خرید و فروخت سے متعلق خوامخواہ شک کیا جارہا ہے ۔ ہر کسی کو گھومنے پھرنے کا حق ہے۔