|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2018

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ ہم قانون ہاتھ میں لینے کے لئے نہیں جمہوریت کے لئے جمع ہوئے ہیں اگر امن توڑنا ہوتا تو نوازشریف اور شہباز شریف کو  جاتی امرا سے باہر قدم رکھنے کی جرات نہ ہوتی جب کہ یہ تو ابھی احتجاج کی ابتدا ہے ہم اسے انتہا تک لے جائیں گے۔

لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے تحت متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے سے خطاب  کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ آج جو منظر آپ دیکھ رہے ہیں لاہور کی سرزمین پر اس میں میرا کوئی کمال نہیں یہ کمال سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا، مظلوموں اور زینب کا ہے، یہ سب آج کمزوروں کو طاقت دینے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے دور کے شیخ مجیب سے، درندوں سے ملک کو بچانے کے لئے عدلیہ کو آزاد کرنے کے لئے،انصاف کو ہر مظلوم  کے لئے عام کرنے کے لئے سب ایک ہوئے ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم کوئی قدم پاکستان کے آئین کے خلاف نہیں اٹھانا چاہتے نہ اس کا سوچ سکتے ہیں ہم آئین اور جمہوریت کی حفاظت چاہتے ہیں، لیکن انہوں نے آئین کو پامال کیا ہے، میں بتادینا چاہتا ہوں نواز اور شہبازشریف صاحب اگر امن توڑنا ہوتا تو آپ کو جاتی امرا سے باہر ایک قدم رکھنے کی جرات نہ ہوتی، ہم نے قانون ہاتھ میں لیناہوتا تو سانحات برداشت نہ کرتے، ہمارا شیوہ نہ توڑ پھوڑ ہے نہ جلاؤ گھیراؤ ہے، ہم آپ کے ظلم و جبر کو توڑنا چاہتے ہیں۔

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) واحد جماعت ہے جس کانام اس کے سربراہ کے نام پر ہے، پوری دنیا میں ایک سیاسی جماعت ایسی نہیں جس کانام کسی شخص کے نام پر ہو،(ن)لیگ سلطنت شریفیہ کا سیا سی لشکر ہے، انہوں نے دہشت گردی کا کلچر متعارف کیا ہے، انہیں امن سے دشمنی ہے، انہوں نے بے نظیر بھٹو اور عمران خان کی کردار کشی کی، انہوں نے انسانیت پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے ہیں لیکن میں بتادینا چاہتا ہوں کہ یہ جمہوری جدوجہد اور احتجاج کی ابتدا ہے اسے انتہا تک لےجائیں گے۔