|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2018

اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی صورت قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کو بریفنگ کے دوران خواجہ آصف نے بتایا کہ امریکا سے تعلقات ابھی اچھے نہیں، دونوں ملکوں کے درمیان مسائل موجود ہیں، تاحال امریکی پوزیشن اور ہمارے ردعمل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم امریکا کے ساتھ تعلقات میں توازن چاہتے ہیں۔ ہم نے امریکی سیاسی و فوجی قیادت کو بتا دیا کہ ہمیں کوئی امداد نہیں چاہیے، پاکستان کسی صورت قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا، امریکا اپنی ناکامی کا الزام پاکستان کو نہ دے۔

دہشت گردی سے متعلق فتوے کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاست جہاد یا جہادی تنظیموں کو قومی دھارے میں نہیں لا رہی، خود کش حملہ یہاں ہو یا چاند پر، حرام ہے تو حرام ہے، جو بھی جہادی تنظیم پاکستان سے کہیں بھی کام کرے، فتویٰ کے تحت غلط ہے،  فتویٰ جامع طور پر ریاست کی ذمہ داری کو بتاتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان طالبان کی پاکستان آمد کا کوئی علم نہیں، چین نے سی پیک کو افغانستان تک توسیع کرنے کی خواہش کا اظہار کیاہے اور پاکستان بھی چین کی اس منصوبہ بندی کا حامی ہے، یہ معاملہ پاکستان، افغانستان، چین سہہ فریقی اجلاس میں بھی سامنے آیا۔

انہوں نے کہا کہ ہر روز 60 سے70 ہزارلوگ پاک افغان سرحدعبور کرتےہیں، ہم نے افغان مہاجرین کو طویل عرصہ پناہ دی لیکن اب یہ ممکن نہیں، ہمیں افغان مہاجرین کی واپسی اور بہترسرحدی انتظام کی ضمانت چاہئے۔