|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2018

کوئٹہ :  بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس محمدکامران ملاخیل پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے لوکل گورنمنٹ فنڈز خردبرد کیس میں نامزد سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو اور سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمدرئیسانی کے درخواست ضمانت بعدازگرفتاری خارج کرنے کے احکامات دے دئیے ہیں ۔

سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو اور سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمدرئیسانی کی جانب سے عدالت عالیہ بلوچستان میں الگ الگ درخواست ضمانت بعدازگرفتاری دائر کی گئی تھی جنہیں گزشتہ روز ڈویژنل بینچ کے ججز نے خارج کردیاہے ۔

اس سے قبل بھی ان کی درخواست ضمانت خارج کئے گئے تھے ۔یہ دوسری مرتبہ ہے جب لوکل گورنمنٹ فنڈز خردبرد کیس میں نامزد سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو اور سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمدرئیسانی کے درخواست ضمانت بعدازگرفتاری خارج ہوئے ہیں ۔

یاد رہے کہ سال 2016ء کے ماہ مئی میں سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمدرئیسانی کے گھر سے کروڑوں روپے کے ملکی اور غیر ملکی کرنسی ،جیولری ،باؤنڈز برآمدگی کے بعد انہیں حراست میں لے لیاگیاتھا بلکہ اسی رات ان کی معطلی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کی گئی تھی ۔

بعدازاں سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو کو بھی بلوچستان ہائیکورٹ سے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج ہونے کے بعد حراست میں لے لیاگیاتھا بلکہ ٹھیکیدار سہیل مجید سمیت دیگر کوبھی نیب نے گرفتارکرکے تحقیقات کو مزید وسعت دی تھی ۔

اب سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو ،سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمدرئیسانی ،ٹھیکیدار سہیل مجید بدستور قید میں ہے جبکہ ریفرنس میں نامزد دیگردو ملزمان نے ضمانت حاصل کررکھی ہے ۔