|

وقتِ اشاعت :   January 19 – 2018

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجونے کہا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ پر آنکھیں بند کر کے ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہیں بیٹھ سکتے۔

سیکورٹی فورسز اور پولیو ورکروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر ، ان کے سہولتکاروں اور محفوظ ٹھکانوں کے خلاف نتیجہ خیز کاروائی ناگزیر ہے صرف اجلاسوں کا انعقاد اور وضاحتیں ہی کافی نہیں۔

پولیس اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی بہتر ہے تاہم اسے بہترین بنانے کیلئے خامیوں اور کوتاہیوں کو دور کرناہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں سیکورٹی اہلکاروں اور خواتین پولیو ورکرز کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی تناظر میں ہنگامی طور پر طلب کئے گئے اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا۔

صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، سیکرٹری داخلہ ، آئی جی پولیس ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن، ایف سی، انٹیلجنس اداروں اور پولیس کے دیگر حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ ادوار میں حکومتوں نے جو کچھ کیا ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں ہم یہ تبدیلی بہتری کے لئے لائے ہیں اگر ہم عوام کو ایک محفوظ ماحول اور جان ومال کا تحفظ نہ دے سکے تو اس تبدیلی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

وزیر اعلیٰ نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسروں اور ڈپٹی کمشنروں کو انتباہ کیا کہ وہ اپنی توانائیاں چیک پوسٹوں اور چینوں پر بھتہ وصول کرنے پر صرف کرنے کی بجائے امن کے قیام اور عوام کے جان ومال کے تحفظ پر توجہ دیں ۔

اس قسم کی شکایات کی صورت میں متعلقہ ایس ایس پی اورضلعی آفیسروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئندہ جس ضلع اور جس علاقے میں بھی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی کاروائی ہوگی اس ضلع کا پولیس آفیسر ، ڈپٹی کمشنر، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او اس کا ذمہ دار ٹہرایا جائیگا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم پولیس اور لیویز کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے تمام تر وسائل فراہم کریں گے۔

پولیس اور لیویز کو سیاسی دباؤ سے آزاد کیا جائیگا۔ تعیناتیوں اور تبادلوں میں فری ہینڈ دیا جائیگا لیکن ہم ان سے نتیجہ بھی چائیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بے گناہوں بلخصوص خواتین کی ٹارگٹ کلنگ شریعت ، سماجی روایات اور اخلاقیات کے منافی ہے ان واقعات میں ملوث عناصر انسانیت کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارامقابلہ ایسے پوشیدہ دشمنوں سے ہیں جو وار کر کے چھپ جاتے ہیں لہذا موثرحفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ دشمن کے ٹھکانوں تک پہنچنا بھی ضروری ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے اپنے لوگوں کو تحفظ دینا ہے شہر کی حفاظت کرنا ہے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنا ہے ۔

لہذا پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مشترکہ حکمت عملی کے تحت جنگی بنیادوں پر اقدامات کریں۔ پولیس کو وسائل کی فراہمی کے لئے اگر ترقیاتی بجٹ بھی کم کرنا پڑے تو ہم کرینگے۔

وزیر اعلیٰ نے تاخیر کے شکار کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ پر فوری عملدرآمد کے آغاز کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اس اہم منصوبے کی نگرانی کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے آئی جی پولیس کو شالکوٹ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کی فوری معطلی کا حکم دیا۔

وزیر اعلیٰ نے شہید پولیو ورکرز کے خاندان کو مالی امداد کے ساتھ ساتھ بھرپور معاونت کی فراہمی کی ہدایت بھی کی۔

قبل ازیں آئی جی پولیس نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی تفصیلات اور انکی روک تھام کے لئے پولیس کی کاروائیوں سے آگاہ کیا۔

دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کوئٹہ کے علاقے شالکوٹ میں پولیو ٹیم پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعہ میں دو خواتین پولیو ورکرز کے شہید ہونے پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس بزدلانہ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ نے پولیو ٹیم کی سیکورٹی میں کوتاہی کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ انسانی خدمت میں مصروف عمل رضاکاروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا بالخصوص خواتین کا شہید کیا جانا انسانیت سوز عمل ہے اور اس میں ملوث عناصر سخت ترین سزا کے مستحق ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے آئی جی کو ہدایت کی ہے کہ پولیو ٹیموں کو فول پروف سیکورٹی دی جائے تاکہ دہشت گردوں کو پولیو مہم میں رکاوٹ ڈالنے کا موقع نہ مل سکے۔

دشمن عناصر اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لئے ہمارے بچوں کے صحت مند مستقبل کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں ملکر ان عزائم کو ناکام بنانا ہوگا۔

وزیر اعلیٰ نے واقعہ میں شہید ہونے والی خواتین کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت متاثرہ خاندان کی بھرپور معاونت کریگی۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ نے زرغون روڈ پر فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس بہیمانہ واقعہ کی مذمت کی ہے ۔

اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ دہشت گرد سیکورٹی فورسز کو نشانہ بناکر ان کے حوصلے پست کرناچاہتے ہیں۔ تاہم دہشت گردوں کے مزموم عزائم کو ناکام بنادیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے آئی جی پولیس کو ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے شہداء کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔