|

وقتِ اشاعت :   January 20 – 2018

سبی: بلوچستان کے سابق صوبائی وزیرنوابزادہ گزین مری نے کہا کہ پاکستان آنے سے پہلے بھی میں عدالتوں سے انصاف کے لئے پر امید تھا اور جس کا ثبوت آج کا فیصلہ ہے ،جن کو لوگ چاہیں ان کو آگے آنا چاہئے ٹھپہ سٹم ختم ہونا چاہے ،ہم سے جو کو تیاں اور غلطیاں ہوئی ہیں ان کا ازالہ کریں گے۔

پہلے میں اپنے والد صاحب کی نمائندگی کر رہا تھا لیکن ان کے وفات کے بعد اب جو کچھ بھی کرونگا اپنے مرضی اور دوستوں کے مشاورت سے کرونگا،نومنتخب کابینہ کے پاس ایڈجسٹ ہونے کے لئے وقت نہیں ہے اور یہ بھی قیاس آرائیاں ہیں کہ وہ اپنے آہینی مدت پورا کریں گے کہ نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نوابزاہ عمر فاروق کانسی سابق تحصیل ناظم میر اصغر مری،میر یوسف مری،اور دیگر موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ آج کے کیس کے علاوہ میں پاکستان آنے سے پہلے کافی پر امید تھا کہ مجھے عدالتوں سے انصاف ملے گا اور جس کا ثبوت آج کا فیصلہ ہے ۔

انہوں نے کہا جن کو لوگ مینڈیٹ دیں ان کو آگے آنا چاہےئے اور اب ٹھپہ سٹم کا خاتمہ ہونا چاہے تاکہ جو کامیاب ہو کرآئیں اور لوگوں کی خدمت کریں انہوں نے کہا کہ پہلے ہم سے جو غلطیاں اور کوتیاں ہوئی ہیں یقیناًان کا ازالہ کریں گے پہلے میں اپنے والد صاحب کی نمائندگی کر رہا تھا لیکن ان کی وفات کے بعد اب جو کچھ بھی کرونگا اپنے مرضی اور دوستوں کے مشاورت سے کرونگا۔

انہوں نے کہانومنتخب کابینہ کے پاس ایڈجسٹ ہونے کے لئے وقت نہیں ہے اور یہ بھی قیاس آرائیاں ہیں کہ وہ اپنے آہینی مدت پورا کریں گے کہ نہیں کہ سابقہ حکومت کی نااہلی ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کو مطمین نہیں کر سکے جس کی وجہ سے وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری کو مستفیٰ ہونا پڑا۔

انہوں نے صھافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ کی سیاست کرنا دور کی بات ہے اس وقت مری قبائل منتشر ہے ان کو متحد کرنے کی ضرورت ہے میں سندھ مری قبائل سے ملنے گیاتاکہ تمام مری قبائل کو متحد کریں اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اورقوم کے وسیع تر مفاد میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں تاکہ میری قوم کی پسماندگی و محرومیوں کا ازالہ کیا جاسکے انہوں نے کہا زیادتیوں اور جانبداری کے باعث آج مری قبیلے کے عوام تھکے ہوئے ہیں یقیناًمری قبیلے کی محرمیوں کا ازالہ وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے علاوہ سندھ میں بھی مسنگ پرسن کا مسلہ ہے اس مسلے پر متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں گے اور کسی نہ کسی نتائج پر پہنچے گے اگر بات نہ امیدی ہوئی تو لوگوں کو بتائیں گے کہ یہاں پر ڈیڈلاک ہے لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ اس اہم مسلے کو صیح طور پر حل کریں۔