|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2018

گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کاانوائرنمنٹ سیکٹر کا قیام شہر کے ترقیاتی منصوبوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ماحولیات کے تحفظ اور گوادر گرین سٹی کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانا ہے۔ جس کا مقصد شہر کی خوبصورتی اور مستقبل میں گوادر کو ماحولیات کے عین اصولوں کے مطابق گرین شہر بنانا ہے۔

گوادر جو کہ گوادر پورٹ۔سی پیک اور دیگر ممکنہ میگاپروجیکٹس کی وجہ سے ایک ترقی یافتہ شہر بننے کی طرف گامزن ہے۔ اور اس حوالے سے ترقیاتی منصوبوں اور کنسٹرکشن کی وجہ سے ماحولیات کی تحفظ بھی ضروری ہے۔کیونکہ جب شہر میں میگا پروجیکٹس شروع ہوں گے تو ترقی کے ساتھ ساتھ ماحولیات پر منفی اثرات پڑنے کے امکان ہوسکتے ہیں۔

اسی تناظر میں گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے انوائرنمنٹ سکیشن نے بھی مستقبل کے چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے ایک مربوط پلاننگ بنایا ہے جس سے شہر کی صفائی اور کچروں کو مناسب ڈیمپنگ کے انتظامات کے حوالے سے پلاننگ کیا جارہا ہے۔

جی ڈی اے انوائرنمنٹ سیکش کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سی پیک منصوبے میں شامل پروجیکٹ کے تحت میونسپل سیکشن کو اپ گریڈیشن کرکے کچروں کی کلیکشن کے لئے ٹرانسپورٹ۔سولڈ ویسٹ اسٹوریج اور کچروں کی ڈیمپنگ کے لئے پروجیکٹ پروپوزل کو اپرول کرکے بہت جلد اس پر کام شروع کیا جائے گا۔ اور جی ڈی اے حکام اس حوالے سے پر امید ہیں کہ سی پیک منصوبے کے اس پروجیکٹ سے گوادر میں صحت و صفائی کے مسئلے پر مکمل قابو پایا جائے گا۔اور گوادر گندگی سے پاک ایک خوبصورت گرین سٹی ہوگا۔

جی ڈی اے کے انوائرنمنٹ سیکٹر دو سیکشن پر کام کررہا ہے۔ ایک سیکشن میونسپل سیکشن ہے جس میں سڑکوں۔جی ڈی اے کمپلیکس اور ساحل کی صفائی ہے جو کہ ضعی حکومت کے تعاون سے محدود وسائل کے ساتھ کیا جارہا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جدید مشینری کی خریداری زیر غور ہے تاکہ گوادر اور ارد و نواح کے ایریا کو ایک ماحول دوست شہر بنایا جائے۔

اور جی ڈی اے کے حکام پر امید ہیں کہ سی پیک کے منصوبے شروع ہونے کے بعد گوادر ایک گرین سٹی بن جائے گا کیونکہ اس پروجیکٹ میں شہر اور ساحل کے صفائی کے حوالے سے جدید مشینری کی خریداری شامل ہے۔جبکہ شہر کے کچروں کی کلکیشن اور ڈیمپنگ کے مناسب اقدامات اس پروجیکٹ میں شامل ہیں۔ اور یہ پروجیکٹ گوادر کو گرین سٹی بنائے میں معاون ہوگا۔

جی ڈی اے حکام کا کہنا کہ میرین لائف کے تحفظ کے لئے لوگوں کو شعور و آگہی کے ساتھ ساتھ کچروں کی ڈیمپنگ پر کام ہورہا ہے۔ جبکہ شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کے لئے مزید سبزہ زار پارکس اور گراسی لگایا جائے گا۔ جی ڈی اے حکام مستقبل کے حوالے سے یہ پلاننگ کررہے ہیں کہ گوادر کو قدرتی خطرات کے خلاف لچکدار اور پائیدار شہر بنایا جائے گا۔

گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات عبدالرحیم بلوچ کا کہنا کہ محدود وسائل کے ہوتے ہوئے ہماری کوشش ہے کہ ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ان کا کہنا ہے کہ جی ڈی اے نے گوادر ائیرپورٹ روڑ کے سائیڈ پر درخت لگائے ہیں جبکہ جی ڈی اے کمپلیکس اور آفس کو ماحول دوست بنانے کے لئے پلانٹیشن کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں کے لئے سیر و تفریح کے لئے جی ڈی اے سینٹرل پارک کو بھی سبزہ زار بنایا گیا ہے۔ جہاں سی بیچ واٹر کو صاف کرنے کا پلانٹ لگا کر پارک کے گراسی اور پودوں کو پانی دیا جارہا ہے جو کہ 35 ہزار گیلن پانی یومیہ فراہم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گوادر کو گرین شہر بنانے کے لئے جی ڈی اے گوادر شہر کے اندر ایک اور پلانٹ پر کام کررہا ہے جس سے روزانہ دو لاکھ گیلن پانی فراہم ہوگا۔اور اس کے 70% کام مکمل ہوگیا ہے۔ گوادر کے ساحلی علاقے چونکہ ماحولیاتی حوالے سے حساس ہیں۔ یہ علاقے سائیکلون اور سونامی کی زد میں بھی ہیں۔ جہاں پلانٹیشن وقت کی ضرورت ہے۔

عبدالرحیم بلوچ اس حوالے سے کہتے ہیں کہ جی ڈی اے مختلف سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ساتھ ملکر مینگرو کے پلانٹیشن اور تحفظ پر کام کررہا ہے۔ اور IUCN کی جانب سے شابی اور آنکاڑہ ہور میں جو مینگرو اگائے گئے تھے۔

ان کا پروجیکٹ ختم ہونے کے بعد اب جی ڈی اے کا ماحولیات سیکشن مینگرو کے جنگلات کی تحفظ اور نگہبانی کررہا ہے۔ جو کہ دس کلومیٹر تک پھیلے ہوئے ہیں۔ عبدالرحیم بلوچ کا کہنا ہے کہ مینگرو کے جنگلات نہ صرف سائیکلون اور سونامی کے روک تھام میں معاون ثابت ہوتے ہیں بلکہ سمندری حیات کے افزائش نسل میں بھی اہم ہیں۔

جی ڈی اے کے حکام کا کہنا ہے کہ باغبانی اور پلانٹیشن ایک سمارٹ اور پائیدار شہر کے لئے پہلا قدم ہے۔ ملکی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون اور مشترکہ پلاننگ کے تحت ماسٹرپلان کے مطابق گرین بیلٹ کے لئے پودے لگانا اور انکی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔تاکہ گوادر مستقبل میں ترقی یافتہ شہر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک گرین شہر بھی بن جائے۔

اس حوالے سے ضلعی حکومت کے اشتراک سے جی ڈی اے گوادر کے ساحل اور ماسٹر پلان والے روڑوں کی صفائی کے لئے اپنے محدود مشینری کے ذریعے کام کررہا ہے۔جبکہ جی ڈی اے کی جانب سے بنائے گئے سڑکوں کے لائٹنگ کے لئے ماحولیات کے عین مطابق انرجی سولر سسٹم کی تنصیب بھی کی گئی ہے اور لائٹنگ سولر سسٹم کے ذریعے فراہم کیا جارہا ہے۔جس سے نہ صرف ایندھن کی بچت ہوتی ہے بلکہ یہ ایک ماحول دوست انرجی سسٹم ہے۔

جی ڈی اے حکام اس حوالے سے پرامید ہیں کہ گوادر میں ممکنہ میگا منصوبوں سے ماحولیات پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی اصولوں کے تحت گوادر گرین سٹی کا منصوبہ پر کام ہوگا۔