|

وقتِ اشاعت :   February 17 – 2018

اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی سے باصلاحیت افراد کیلئے نئے مواقع پیدا کرنے اور ذہین افراد کے ملک چھوڑنے کے رجحان کو روکنے میں مدد ملے گی۔

وہ جمعہ کو انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی کے طالب علموں کے وفد سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے وزیراعظم آفس کا دورہ کیا۔

صحت و تعلیم کے حوالہ سے طالب علموں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ شعبے 18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو تفویض کر دیئے گئے ہیں، وسیع تر مالی رقوم مختص ہونے کے ساتھ اب صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے حصوں میں معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تعلیم کے فروغ اور عوام کو معیاری صحت عامہ کی خدمات کی فراہمی کیلئے صوبوں کو ہر ممکنہ معاونت کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بہت بڑی مارکیٹ اور مزید نمو کیلئے وسیع مواقع کے پیش نظر دنیا پاکستان کی اقتصادی ترقی میں گہری دلچسپی لے رہی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں کے حوالہ سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری کا ایک ذمہ دار رکن ہے، ملک میں کاربن کے اخراج کی کمی سطح کے باوجود حکومت نے فرنس آئل سے چلنے والے بجلی گھروں کو زیادہ مستعد اور ماحول دوست ایندھن سے چلنے والے بجلی گھروں میں تبدیل کرنے اور سولر توانائی کے فروغ سمیت کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔

مختلف چیلنجوں سے نبرد آزما ہونے کیلئے نوجوان کاروباری افراد اور پروفیشنلز کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نجی شعبہ اقتصادی ترقی کا محرک ہے جسے اس ضمن میں اپنا نمایاں کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور جدید علوم و ٹیکنالوجیز سے روشناس نوجوان ذہنوں کو اس عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے نوجوان طالب علموں کو مشورہ دیا کہ وہ خود کو تعلیم کیلئے وقف کریں اور خود کو جدید علم و تحقیق سے لیس کریں۔