|

وقتِ اشاعت :   February 18 – 2018

کوئٹہ : صوبائی وزیر میر عاصم کرد گیلو نے کہا ہے کہ صدیق بلوچ سے جیل میں بیتے لمحات میں انہیں قریب سے دیکھنے کو ملا وہ ایک اچھے صحافی اور سیاستدان تھے ۔

بلوچ قوم اور صوبے کا درد دل میں رکھنے والے صدیق بلوچ نے ہمیشہ کٹھن سے کٹھن حالات میں بھی اپنے نظریے اورسوچ کے ساتھ منسلک رہے ،انہوں نے ہمیشہ صوبے کے مسائل کو اپنے قلم کی نوک سے اجاگر کیا ۔

ون یونٹ کے خاتمے کی تحریک میں انہوں نے صف اول کا کردار ادا کرتے ہوئے بلوچستان کو شناخت دینے میں کامیاب ہوئے ،جس کی پاداش میں انہیں پابند سلاسل رہ کر اذیتیں برداشت کرنا پڑی ،میں نے انہیں ایک سیاسی استاد کے طور پر پایا اور دوران سلاسل ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا، ان کی انتقال سے بلوچستان نہ صرف ایک سینئر صحافی بلکہ ایک زیرک سیاستدان سے بھی محروم ہو گیا ہے۔

ان کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا مدتوں پر نہیں ہوسکتا تاہم امید ہے کہ ان کی صعبت میں صحافت کی تعلیم حاصل کرنے والوں ان کے شاگرد اور رفقاء ان کی نقش قدم پر چلتے ہوئے بلوچستان کے مسائل کا حل اور صوبے کے عوام کی خوشحالی کی جدوجہد کو اپنے قلم کی زینت بنائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سینئر صحافی صدیق بلوچ کی رحلت پر ان کے پرزندوں سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کے موقع پر کیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ کے مشیر شہزاد صالح بھوتانی بھی ان کے ہمراہ تھے ،نیشنل پارٹی کے میر یوسف نوتیزئی نے بھی صدیق بلوچ کی رہائش گاہ پر آکر ان کے لواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔