|

وقتِ اشاعت :   February 18 – 2018

کو ئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس جناب جسٹس محمد اعجاز سواتی پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے سینیٹ انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے کے خواہش مند آزاد امیدواران حسین اسلام اور عبدالقادر کے صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف دائر درخواستیں خارج کر دی ہیں ۔

امیدوار نصیب اللہ بازئی کے کاغذات نامزدگی کو صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے مسترد کئے جانے کے فیصلے کو الیکشن ٹریبونل نے کالعدم قرار دیا اور ہدایت کی کہ ان کا نام اہل امیدواران کی فہرست میں شامل کیا جائے آزاد امیدوارحسین اسلام نے الیکشن ٹریبونل سے درخواست مسترد کئے جانے کے فیصلے کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے ۔

گزشتہ روز جسٹس محمد اعجاز سواتی پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد صو بائی الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے کے خواہش مند آزاد امیدواران حسین اسلام اور عبدالقادر کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ان کی جانب سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلیں خارج کر دیں ۔

الیکشن ٹریبونل نے نصیب اللہ بازئی کی جانب سے اپنے کاغذات نامزدگی صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے خارج کئے جانے کے خلاف دائر اپیل پر بھی فیصلہ سنا دیا اور ان کا نام اہل امیدواران کی فہرست میں شامل کر نے کی ہدایت کی۔

آزاد امیدوار حسین اسلام نے الیکشن ٹریبونل سے اپیل خارج ہونے کے فیصلے کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جس کی گزشتہ روز چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جناب جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جسٹس جناب جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے سماعت کی اور اس موقع پر صوبائی الیکشن کمیشن کے متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 19 فروری تک کے لئے ملتوی کر دی ہے ۔

گزشتہ روز سینیٹ انتخابات میں نامزد امیدوار نظام الدین بھی الیکشن ٹریبونل کے رو برو پیش ہوئے تو الیکشن کمیشن نے انہیں اپنے بلاک شناختی کارڈ کے سلسلے میں 21 فروری کو نادرا کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی نادرا ریجنل کمیٹی مذکورہ امیدوار کے شناختی کارڈ کو بحال کر نے یا نہ کر نے کا فیصلہ کرے گی ۔یاد رہے مذکورہ امیدوار کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد ان کے شناختی کارڈ بلاک ہونے سے متعلق شکایت کی گئی تھی۔