|

وقتِ اشاعت :   February 22 – 2018

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس وبزنجو کی زیر صدارت منعقد ہو نے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بلوچستان ڈو پلمنٹ اتھارٹی کے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی اصولی طور پر منظوری دے دی گئی جبکہ کابینہ نے اس حوالے سے عارضی ملازمین کے روزگار کو تحفظ دینے کے لئے سفارشات کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔

علاوہ ازیں کابینہ نے محکمہ خوراک کی زونل سطح پر4 1گریڈ کی خالی اسامیوں پر ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے بھرتی کرنے کی منظو ری بھی دے دی ہے۔ کابینہ نے سریاب سمیت کوئٹہ کے دیگر علاقوں کی غیر فعال واٹر سپلائی اسکیموں کی فوری بحالی کی منظوری بھی دی ہے۔

کابینہ نے خالق آباد ٹاؤن(منگوچر) میں صاف پانی کی فراہمی کے لئے واٹر سپلائی اسکیم کو 2017-18ء کی ترمیم شدہ پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو گوادر میں پانی کے بحران کے فوری اور دیرپا بنیادوں پرحل کے لئے بی او او(Built Own Operate) کی بنیادپرپانی فراہم کرنے کی خواہشمند کمپنیوں سے پانی خریدنے کا معاہدہ کرنے کی منظوری بھی دی۔

صوبائی کابینہ نے بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار ایکٹ بل 2018ء کی منظوری بھی دی جسے قانون سازی کے لئے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

صوبائی کابینہ کو کوئٹہ میں منعقد ہونے والے 33ویں قومی کھیلوں کی تیاری اور انتظامات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ ان کھیلوں کے شایان شان انعقاد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور صوبائی حکومت اس حوالے سے مطلوبہ وسائل فراہم کرے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ تواتر کے ساتھ کابینہ کے اجلاسوں کے انعقاد کا مقصد اہم صوبائی امور کی منظوری اور ان پر فوری اور بروقت عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوامی مسائل کے حل اور صوبے کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کا نہ صرف وژن رکھتے ہیں بلکہ حکومت کو حاصل مینڈیٹ کے مطابق ترقیاتی عمل کو تیز رفتاری سے آگے بڑھارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو اس حکومت سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ ہمارے پاس وقت اوروسائل کی کمی ہے لیکن اس کے باوجود ہم عوامی توقعات پر پورا اترنے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی میں اضافہ کے لئے صوبائی وزراء کی محنت اور کاوشوں کو سراہا جبکہ انہوں نے صوبائی سیکریٹریوں کو ہدایت کی کہ وہ عوامی مسائل کے حل اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کے لئے وزراء سے تعاون کے ساتھ ساتھ خودبھی محنت اور خلوص نیت کے ساتھ فرائض کی ادا کریں۔

انھوں نے کہاکہ یہ صوبہ ہم سب کا ہے۔ اس کی تعمیر وترقی اور عوام کی خدمت ہمارے فرائض منصبی میں شامل ہے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ گوادر کے شہریوں کو صاف پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے تمام متعلقہ محکمے اپنے اقدامات تیز کردیں اور آب نوشی سے متعلق منصوبوں کو جلد از جلدمکمل کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادرکو پینے کے پانی کی فراہمی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ چیف سیکریٹری بلوچستان اورنگ زیب حق، ایڈیشنل چیف سیکریٹری پی اینڈڈی، سیکریٹری پی ایچ ای، سیکریٹری خزانہ،ڈی جی جی ڈی اے اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔

اجلاس میں گوادر کو پانی فراہم کرنے سے متعلق مختلف منصوبوں، ڈیموں کی تعمیر، واٹر سپلائی اسکیمات کی فعالی، ڈی سیلینیشن پلانٹس کی بحالی کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ آبنوشی کے تمام منصوبوں کی تکمیل کے بعد انہیں پی ایچ ای کے حوالے کیا جائے تاکہ انہیں بہتر اندازمیں چلایاجاسکے جبکہ گوادرمیں خشک ہونے والے ڈیموں کی بحالی اور کارواٹ ڈی سیلنیشن کے نجی شراکت داری سے چلانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ جی ڈی اے اور دیگر محکمے اگر پینے کے پانی کی خاطر ڈیم یا چھوٹی اسکیمات بنائیں گے تو ان کی تکمیل کے بعد انہیں پی ایچ ای کے حولے کیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ گوادر کو پانی فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے۔ اس سلسلے میں حکومت تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ آب نوشی کے منصوبوں کو جلدمکمل کیا جائے اور غیر فعال واٹر اسکیمات کو فعال کیا جائے۔